لیبر ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر کو دھمکی آمیز کالز، ایک شخص گرفتار

لندن ،اکتوبر۔ پولیس نے لیبر ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر کو ملٹی پل دھمکی آمیز اور ابیوسیو کالز موصول ہونے کے بعد ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ 52سالہ شخص کو گریٹر مانچسٹر پولیس (جی ایم پی) نے بدھ کی صبح ہیلی فیکس ویسٹ یارک شائر میں ایک ایڈریس پر بدنیتی پر مبنی کمیونی کیشنز بھیجنے کے شبہ میں گرفتار کیا۔ تین بچوں کی ماں مسز رینر، جو ایشٹن انڈر لائن کی نمائندگی کرتی ہیں، نے کئی ہفتوں کے دوران پولیس کو دھمکی آمیز رابطوں کے موصول ہونے کی رپورٹ دی تھی۔ لیبر ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے پولیس کی مدد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرے بچوں پر ان دھمکیوں کے خاص طور پر مشکل اثرات پڑے ہیں۔ گریٹر مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ اس گرفتاری کا براہ راست تعلق 15 اکتوبر کو موصول ہونے والی متعدد ابیوسیو فون کالز سے تھا۔ جی ایم پی نے کہا کہ اس شخص کو مزید انکوائریز کو التوا میں ڈالتے ہوئے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ مسز انجیلا رینر کے ترجمان نے کہا کہ انجیلا اور اس کے سٹاف کو حالیہ ہفتوں کے دوران دھمکی آمیز، بدنیتی اور بدسلوکی پر مبنی متعدد فون کالز موصول ہوئی تھیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ہم پولیس کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں کہ ان جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان انویسٹی گیشنز کے دوران انجیلا رینر پولیس کے کام پر شکریہ ادا کرنا چاہیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ان نوعیت کی ابیوسیو اور دھمکی آمیز کالز کے اثرات ناصرف انجیلا رینر بلکہ ان کی فیملی، بچوں اور سٹاف پر بھی پڑے ہیں جو ان کالز اور کمیونی کیشنز کو موصول کر رہے تھے۔ یہ گرفتاری ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب حال ہی میں ٹوری ایم پی سر ڈیوڈ ایمز کے قتل کے بعد ایم پیز کی سیفٹی اور ان کو موصول ہونے والی دھمکی آمیز اور ابیوسیو کالز اور کمیونی کیشنز کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس قتل کے بعد ایم پیز کے ساتھ بدسلوکی کی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔ سائوتھ اینڈ ویسٹ سے تعلق رکھنے والے کنزرویٹو ویٹرن ایم پی سر ڈیوڈ ایمز کو ایک چرچ میں اپنے حلقے کے لوگوں کے ساتھ سرجری کے دوران چاقو کے پے در پے وارکر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے لوگوں کی مدد سے حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا تھا۔ لیبر ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر اپنے ایک عزیز کے انتقال کی وجہ سے سوگوار ہیں اور چھٹیوں پر ہیں۔ توقع ہے کہ وہ جلد از جلد کام پر دوبارہ واپس آ جائیں گی۔ ستمبر کے آخر میں انہیں سینئر کنرویٹوز سمیت دیگر کی جانب سے لیبر پارٹی کانفرنس میں ان کے اس بیان پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں رینر نے انہیں گندگی قرار دیا تھا۔ 2019 میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ریپ اور قتل کی دھمکیاں ملنے کے بعد انہوں نے اپنے گھر میں پینک بٹن فٹ کروا دیئے تھے۔ گریٹر مانچسٹر پولیس کی ڈیٹیکٹیو سارجنٹ کرسٹوفر ڈین نے کہا کہ کسی کے ساتھ بدسلوکی، دھمکی آمیز رویہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ ہم ہمیشہ اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ایسے دھمکی آمیز رویئے کے ذمہ داروں کی شناخت کی جائے اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقینی دہانی کراتے ہیں کہ ایسے رویوں کے مرتکب افراد کا احتساب کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نیایک شخص کو گرفتار کیا ہے اور ہماری انویسٹی گیشنز بدستور جاری ہیں اور ہم تمام ذمہ داروں کی شناخت کیلئے انکوائری کے دستیاب تمام خطوط پرعمل کریں گے اور ان کو پکڑیں گے۔

Related Articles