سوڈان میں اقتدار دوبارہ سے سِول حکومت کے حوالے کیا جائے: جو بائیڈن
خرطوم/واشنگٹن،اکتوبر۔امریکا اور اقوام متحدہ نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران میں سوڈان میں نئی فوجی کونسل پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ اس سے قبل سلامتی کونسل نے ملک میں سول عبوری حکومت کی بحالی پر زور دیا تھا جو پیر کے روز تحلیل کر دی گئی تھی۔امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح ان کا ملک بھی سوڈان میں مظاہرین کے ساتھ کھڑا ہے۔ گذشتہ شام جاری ایک بیان میں بائیڈن نے سوڈان میں عبوری شہری حکومت کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سوڈان میں عسکری کونسل کے حکام کے لیے ہمارا واضح اور بھرپور پیغام ہے کہ سوڈانی عوام کو پر امن احتجاج کی اجازت دی جائے اور شہری قیادت کے زیر اہتمام عبوری حکومت کو بحال کیا جائے”۔بائیڈن حکومت نے سوڈان میں فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد سے خرطوم کے لیے امداد منجمد کر دی ہے۔واضح رہے کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان نے پیر کے روز حکومت تحلیل کر دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے جمعرات کی شام تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم کے چْناؤ کے لیے مشاورت جاری ہے۔ مزید یہ فوج نئی حکومت کی تشکیل کے لیے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔