ڈونلڈ ٹرمپ نے جج اور پراسیکیوٹر کو متعصب قرار دیدیا
نیویارک،اپریل۔ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمہ کو صدارتی الیکشن میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے مخالفین امریکا کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں،ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمہ کے جج اور استغاثہ کو معتصب قرار دیا ، انہوں نے ایک بار پھر استغاثہ اور مین ہٹن کے جج پر ذاتی حملے کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ایسے جج کا سامنا ہے جس کا تعلق بھی ایسے خاندان سے ہے جو ٹرمپ سے نفرت کرتا ہے، ہمارا ملک جہنم بنتا جارہا ہے ، فلوریڈا میں خطاب اور ٹروتھ سوشل ایپ پر اپنے ایک بیان میں ٹرمپ نے امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کی فنڈنگ روکنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کا سربراہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ان کا واحد جرم ایسے لوگوں کیخلاف ملک کا دفاع کرنا تھا جو اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف ایک سازش کی جا رہی ہے تاکہ ان کی دوسری بار الیکشن میں حصہ لینے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام قانونی ماہرین کے مطابق ان کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا۔اس سے قبل نیویارک کے علاقے مین ہیٹن کی عدالت میں پیشی کے دوران پولیس نے ٹرمپ کو گرفتار کیا جس کے بعد انہوں نے جج کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالتی کارروائی کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا اور وہ اپنے نجی طیارے پر فلوریڈا روانہ ہوئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ 1980کی دہائی میں پلے بوائے رہنے کے بعد رئیل اسٹیٹ ٹائیکون بنے اور پھر رئیلٹی ٹی وی کے اسٹار کی حیثیت سے سامنے آئے جس کے بعد وہ امریکا کے صدر بنے اور ان کا شمار انتہائی دائیں بازو کے مقبول ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے اور اب وہ امریکا کی تاریخ میں فوجداری مقدمات کا سامنا کرنے اور گرفتار ہونے والے پہلے موجودہ یا سابق صدر بن گئے ہیں۔