پیٹرول کا بحران، حکومت نے پیٹرول کمپنیوں کو مسابقتی ایکٹ سے مستثنیٰ کردیا
لندن،ستمبر۔برطانیہ میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کے سبب پیٹرول اسٹیشنز پر ایندھن کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور پیٹرول کی شدید قلت ہوگئی ہے۔اس صورت حال کے پیش نظر اب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پیٹرول اسٹیشنوں تک پیٹرول کی سپلائی کیلئے فوجیوں کی خدمات حاصل کرنے پر غور کررہے ہیں۔پیٹرول ریٹیل ایسوسی ایشن کیمطابق ان کے 50 سے 90 فیصد آؤٹ لیٹس پر پیٹرول کی قلت ہے اور جہاں پیٹرول دستیاب ہے وہاں بھی پیٹرول کا ذخیرہ ختم ہورہا ہے۔برطانوی حکومت نے وقتی طور پر فیول کی سپلائی بہتر بنانے کیلئے پیٹرولیم کمپنیوں کو مسابقتی ایکٹ سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ٹرک ڈرائیوروںکی کمی پوری کرنے کے لیے برطانوی حکومت نے گذشتہ ہفتے 10 ہزار سے زائد افراد کو عارضی ویزے جاری کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔رپورٹس کے مطابق 2019 سے 2021 کے دوران برطانیہ 72 ہزار ٹرک ڈرائیورز سے محروم ہوا جس کی اہم وجہ بریگزٹ سے برطانیہ کا انخلا ہے اور یہ ڈرائیورز یورپی یونین کے رکن ممالک میں رہنا چاہتے ہیں۔حکام کاکہناہے کہ پیٹرولیم کمپنیوں کو مسابقتی ایکٹ سے استثنیٰ دئے جانے سے اب ان کمپنیوں کو معلومات کاتبادلہ کرنے اور ملک میں پیٹرول کی عدم فراہمی کے سبب سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر پیٹرول فراہم کرنے کا موقع ملے گا۔پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی قلت اور لوگوں کی جانب پیٹرول کی بے تحاشہ خریداری کے سبب بعض علاقوں میں لوگوں کو پیٹرول کے حصول کیلئے سارا سارا دن قطار میں انتظار پر مجبور ہوناپڑرہاہے۔ جس کے بعد اب پیٹرول کی فراہمی کیلئے فوج تعینات کرنے پر غور کیاجارہاہے۔وزیرتجارتKwarteng Kwasi نے دعویٰ کیاہے کہ حکومت کے پاس فیول کی سپلائی برقرار رکھنے کیلئے ہنگامی منصوبہ موجود ہے ،ریفائنریز اور ٹرمینلز میں وافر مقدار میں پیٹرول موجود ہے،ہم سپلائی چین کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم نے عارضی طورپر اس شعبے کو مسابقتی ایکٹ سے استثنیٰ دینے کافیصلہ کیا ہے۔انھوں نے HGV ڈرائیورز اور دیگر عملے کا ان کی انتھک محنت اور کوششوں پر شکریہ ادا کیا ،شیل، ایکسون موبل او رگرین انرجی سمیت مختلف کمپنیوں نے ایک مشترکہ بیان میں دعویٰ کیاہے کہ پیٹرول کی قلت لوگوں کی جانب سے پیٹرول کی بے تحاشہ خریداری کی وجہ سے پیداہوئی ہے یہ قلت عارضی ہے،پی آراے کے چیئرمین بریان میڈرسن کا کہناہے کہ پیٹرول کمپنیاں موٹر وے کے سروس اسٹیشنز کو پیٹرول کی فراہمی کو اولین ترجیح دے رہی ہیں،انھوں نے بتایا کہ فلنگ اسٹیشنز پر پیٹرول دوبارہ پہنچایا جارہا ہے،فیول کی معمول کی سطح بحال کرنے میں کچھ مشکلات حائل ہیں۔انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روزہمارے ایک ممبر کودوپہر کو ایک ٹینکر اور سہ پہر کو ایک ٹینکر فراہم کیاگیا لیکن تمام تیل لوگوں کی کاروں میں چلاگیا۔حکومت نے HGV لائسنس رکھنے والے کم وبیش ایک ملین ڈرائیوروں کو خطوط لکھ کر انھیں انڈسٹری میں خدمات انجام دینے کی ترغیب دی ہے جبکہ 4,000 افراد کو HGV ڈرائیونگ کی تربیت دینے کامنصوبہ ہے۔لاجسٹکس یوکے کی پالیسی ڈائریکٹر الزبتھ ڈی جونگ کا کہناہے HGV ڈرائیوروں کیلئے ویزا کی درخواستیں وصولی کاعمل چند دنوں میں شروع کردیاجائے گا انھوں نے کہا کہ انڈسٹری مزید اورزیادہ طویل مدت کیلئے ویزا کے اجرا کی خواہاں ہے ،لیکن اصل مسئلہ اسے ڈرائیوروں کیلئے پرکشش بنایاجانا ہے اورایسا بہترین اجرت کی پیشکش ہی سے ممکن ہوسکتاہے ،انھوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے HGV لائسنس کیلئے ٹیسٹ کے نظام میں خلل پڑا ،ڈرائیوروں اور دیگر ورکرز کی کمی سے فوڈ اور ریٹیل انڈسٹری کو بھی پریشانی کاسامنا ہے۔ دریں اثنا ٹرکی کی فارمر کیٹ مارٹن نے متنبہ کیاہے کہ کرسمس سے قبل سپر مارکیٹ میں پولٹری کی قلت پیداہوجائے گی،انھوں نے کہا کہ بڑے پراسیسرز جانتے ہیں کہ وہ گوشت پراسیس نہیں کرسکیں گے اس لئے کم تعداد میں ٹرکی تیار کی جارہی ہیں لیکن سپر مارکیٹ کی چین الدی کے سربراہ کا کہناہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کرسمس پر کاروبار معمول کے مطابق جاری رہے گا ،مختصر مدت کیلئے HGV ڈرائیورز اور پولٹری ورکرز کی بھرتی اکتوبر سے شروع ہوگئی اور ان کے ویزے کرسمس تک کارآمد ہوں ،دوسری جانب یورپی یونین کے ڈرائیوروں کا موقف ہے کہ لاری ڈرائیور عارضی ویزوں پر برطانیہ کی بحران سے نمٹنے کیلئے ہرگز مدد نہیں کرینگے جو بیج انہوں نے خود بویا ہے انہیں کاٹنا بھی خود ہی پڑیگا یورپی یونین کے لاری ڈرائیوروں نے برطانیہ آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپلائی چین کو درپیش مسائل برطانیہ کے اپنے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہے حکومت برطانیہ نے ملک میں لاری ڈرائیوروں کی قلت کے باعث سپلائی چین کے مفلوج نظام کو بحال کرنے کیلئے پانچ ہزار غیر ملکی ایچ جی وی آپریٹرز کو پرکشش تنخواہوں کے ساتھ خصوصی ویزے جاری کرنیکی منظوری دی ہے بعض فرمیں سالانہ 78ہزار پائونڈز کی پیشکش بھی دے رہی ہیں مگر اسکے باوجود ڈرائیوروں کی یونین کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ مختصر ویزوں پر برطانیہ میں ڈرائیوروں کو نہیں بھیجیں گے تیس سال بعد برطانیہ میں انکے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا اور انہیں نوکریاں چھوڑنا پڑیں اور انتہائی مایوس کن ہے ،یورپی یونین میں ڈرائیوروں کی نمائندگی کرنیوالے لیڈر ایڈون ایٹیما نے کہا کہ غیر ملکی ڈرائیوروں کو واپس لانے کے لیے برطانیہ کی آفر قبول نہیں، یورپی ڈرائیوروں پر برطانیہ اعتماد کھو چکا ہے وہ مختصر ویزوں پر نہیں آئیں گے خواہ انہیں تنخواہ یا کسی اور قسم کا لالچ ہی کیوں نہ دیا جائے۔