اسرائیل ایسٹرکے موقعے پر قبلہ اول کے خلاف کوئی سازش کرسکتا ہے:صبری
مقبوضہ بیت المقدس،اپریل۔یروشلم میں اسلامی سپریم کونسل کے سربراہ الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن ایسٹر تہوار کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کے خلاف کوئی بڑی ازش کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن فلسطینی نمازیوں کی استقامت اور ثابت قدمی سے خوف زدہ ہے۔الشیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری نے ایک رپیس بیان میں وضاحت کی کہ قابض ریاست یہودیوں کے ایسٹر تہوار کے ایام میں مسجد اقصیٰ کے خلاف کوئی بڑی سازش کی تیاری کررہا ہے، بدھ کے روز یہودیوں سے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی اپیل کی گئی ہے اور اس کے ساتھ یہودیوں کو قربانی کے جانور بھی وہاں لانے کو کہا گیا ہے۔الشیخ صبری نے کہا کہ یہودی انتہا پسند تنظیمیں ایسٹر جیسے موقعے کو اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔اس بار بھی انہوں نے ایسٹر کیدوران یہودی آباد کاروں سے قبلہ اول پر دھاووں کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل القدس پر ایسے اپنا تسلط جمانے کی کوشش کررہا ہے جیسے یہ صہیونی ریاست کا دارالحکومت ہے۔فلسطینی عالم دین نے فلسطینی نمازیوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں حاضری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم نے قبلہ اول کیساتھ اپنا تعلق مزید مضبوط کرکے دشمن کو بتا دیا ہے کہ ہم اپنے مقدسات کا دفاع جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ قابض ریاست کا مقصد مسجد اقصیٰ کی وقتی اور مقامی تقسیم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض ریاست مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اپنے مذموم عزائم کو پورا نہیں کرسکے گا اور دشمن کے تمام عزائم ناکام ہوں گے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ آباد کار قابض افواج کے تحفظ کے بغیر الاقصیٰ پر حملہ کرنے کی جرأت نہیں کرتے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض حکومت قبلہ اول پر دھاووں کی ذمہ دار ہے۔