نیوزی لینڈ: سمندری طوفان گیبریل سے 11 افراد ہلاک، 3200 سے زائد لاپتہ
ویلنگٹن، فروری۔نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے میں گزشتہ ہفتے سمندری طوفان گیبریل سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے، جبکہ 3200 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔یہاں مقامی میڈیا نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ یہاں وزیر اعظم کرس ہپکنز نے میڈیا کو بتایا کہ اس جزیرے کو دوبارہ منظم کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے، حکومت نے تبادلہ خیال کیا۔ اس پر تقریباً 13 ارب ڈالر لاگت آسکتی ہے۔ اتوار کی شام تک، 3,215 افراد رابطہ نہیں ہوسکا ہےاور 20,000 سے زیادہ گھروں اور کاروباری ادارے بجلی سے محروم تھے۔پولیس نے کہا کہ ہاکس بے اور طائراوتی علاقوں میں متعدد افراد لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ فروری 2011 میں کرائسٹ چرچ میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے تقریباً 10 ہزار افراد بے گھر ہوگئے تھے اور اب ایک صدی کے بعد یہاں کے لوگوں کو ایک بار پھر سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں ان کی زندگی بھر کی محنت لمحہ بھر میں تباہ ہو گئی ہے۔نیوزی لینڈ نے گزشتہ پیر کو تاریخ میں تیسری بار ہنگامی حالت کا اعلان کیا، جو حال ہی میں بڑی قدرتی آفات سے متاثر ہواہے، جس میں کئی ہزار افراد متاثرہوئے ہیں۔ اس وقت شمالی جزیرے کو بجلی کی سپلائی عارضی طور پر منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پروازیں اور اسکول بھی عارضی طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں تین ہفتے قبل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آنے والے سیلاب میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہاں کا وائیکاٹو علاقہ زیر آب آ گیاتھا۔