دفاعی پیداوار میں جڑے پرائیویٹ سیکٹر، ملک دفاعی سپلائی کا قابل اعتماد ذریعہ بنا: مودی
بنگلورو، فروری ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ملک کے نجی شعبے سے دفاعی پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دفاعی سازوسامان کی فراہمی کے شعبے میں ضرورت مند ممالک کے لئے مناسب لاگت والا ایک بہتر قابل اعتماد شراکت داربن کر ابھر رہا ہے اور ہندوستان کی دفاعی برآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔بنگلورو میں ایرو انڈیا 2023 نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں ہمارے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کا اہم کردار رہنے واا ہے۔ انہوں نے کہا، آج میں ہندوستان کے نجی شعبے سے ہندوستان کے دفاعی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی اس قسم کی سرمایہ کاری سے دنیا کے کئی ممالک میں ان کے لیے تجارت اور کاروبار کی نئی راہیں پیدا ہوں گی۔مسٹرمودی نے کہا کہ ہندوستان اس شعبے میں پالیسی اصلاحات کے ساتھ انقلاب برپا کر رہا ہے، اس لیے نجی شعبے کو یہ وقت گزرنے نہیں دینا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ہندوستان کی دفاعی برآمدات چھ گنا بڑھی ہیں اوریہ 2024-25 میں 5 ارب ڈالر (400 ارب روپے سے زیادہ) تک پہنچ جائیں گی۔ مسٹر مودی نے کہا، جن ممالک کواپنی دفاعی ضرورتوں کے لئے ایک قابل اعتماد ساتھی کی ضرورت ہے، ہندوستان ان کے لئے بھی ایک بہتر پارنٹرکے طور پر ابھر رہا ہے۔ ہماری ٹیکنالوجی ان ممالک کے لیے کاسٹ افیکٹواورقابل اعتماد بھی ہے۔انہوں نے دنیا بھر سے جمع ایئر کرافٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے نمائندوں کی موجودگی میں ہندوستان میں تیار کردہ جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت، تیجس لڑاکا طیارہ، بڑودہ میں میڈیم ملٹری ٹرانسپورٹ ایئرکرافٹ سی-295 اورتمکرو میں ہیلی کاپٹر مینوفیکچرنگ کے لئے ہندوستان ایروناٹکس کے حل میں شروع ہوئے کارخانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا یہ خودکفیل ہندوستان کی وہ بڑھتی ہوئی طاقت ہے جس میں ہندوستان کے ساتھ ساتھ دنیا کے لئے نئے آپشن اور بہتر مواقع جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ہندوستان میں شراکت دار ممالک کو بہترین اختراع بھی ملے گی اور ان کے سامنے یہاں’ایماندارانہ ارادہ‘ بھی موجود ہے۔ایئرکرافٹ انڈسٹری کی یہ باوقار نمائش 17 فروری تک جاری رہے گی۔مسٹرمودی نے کہا، ’’امرت کال کا ہندوستان ایک فائٹر پائلٹ کی طرح آگے بڑھ رہا ہے۔ ایک ایسا ملک جو بلندیوں کو چھونے سے نہیں ڈرتا، جو سب سے بلند پرواز کے لیے پرجوش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پیچیدگیوں سے پردفاعی ٹیکنالوجی اور اس کے اتنے ہی پیچیدہ بازار اور کاروبار میں گزشتہ آٹھ نوبرسوں میں اپنے یہاں دفاعی شعبے کی کایا پلٹ دی ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہم اسے ابھی صرف ایک شروعات سمجھتے ہیں۔ ہمارا ہدف ہے کہ 2024-25 تک ہم برآمدات کے اس اعداد و شمار کو ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اب تک کی گئی کوششوں کو ایک طویل پرواز کے لئے بیس کے طور پر استعمال کرے گا اور یہاں سے ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے دفاعی مینوفیکچرنگ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لئے تیزی سے قدم اٹھائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس شعبے میں اصلاحات کی راہ پر ہر شعبے میں انقلاب لا رہا ہے، جو ملک دہائیوں سے سب سے بڑا دفاعی درآمد کنندہ تھا، وہ اب دنیا کے 75 ممالک کو دفاعی سامان برآمد کر رہا ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں ملک کی دفاعی برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ 2021-22 میں، ہم نے اب تک ریکارڈ 1.5 ارب ڈالر سے زیادہ کے ایکسپورٹ کو، اس اعدادوشمار کو ہم نے پارکرلیا ہے۔افتتاحی تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، کرناٹک کے گورنر، وزیر اعلیٰ، کئی ممالک کے وزرائے دفاع اور حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تقریب ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کی ایک مثال ہے۔ اس بار کی نمائش کا مرکزی موضوع اربوں کے امکانات کی فضائی پٹی ہے، اس میں دنیا کے تقریباً 100 ممالک کی موجودگی بتاتی ہے کہ ہندوستان پر دنیا کا اعتماد کتنا بڑھا ہے۔ اس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے 700 سے زائد یونٹس حصہ لے رہی ہیں۔