خود کو مارنے پر تْلی مصری خاتون
10 سال سے زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا
قاہرہ،جنوری ۔ مصر میں ایک خاندان کو عجیب و غریب المیے کا سامناہے۔ اس خاندان میں ایک لڑکی کو نایاب بیماری ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس لڑکی کو خود کو مار ڈالنے سے بچانے کے لیے زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ہے۔ یہ لڑکی دس سال سے زنجیر سے بندھی ہوئی ہے۔مصری ماں نے شمالی مصر میں الدقھلیہ گورنریٹ کے شہر المطریہ میں اپنی بیٹی کو لوہے کی زنجیر سے باندھنے کے لیے اپنے گھر میں اس لیے سہارا دیا کہ وہ دماغی بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ حرکت کرنے لگتی ہے اور خود کو اور دوسروں کو مارنے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا شروع کردیتی ہے۔لڑکی کی والدہ خدیجہ محمد نے ’’ العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ کو بتایا کہ ان کی 18 سالہ بیٹی کو اس کی پیدائش کے کئی سال بعد ایک بیماری لاحق ہوگئی۔ طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ شدید ہائپر ایکٹیویٹی کا شکار ہوگئی ہے۔ اس نے ایک سے زیادہ بار خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اس نے دریائے نیل میں کودنے اور گھر کی بالکونی سے چھلانگ لگانے کی کوشش کر رکھی ہے۔خدیجہ محمد نے کہا اپنی بیٹی کو موت سے بچانے کے لیے میں نے اسے لوہے کی زنجیروں میں جکڑ نے کا فیصلہ کیا۔ زنجیر میں باندھ کر ہی اسے کھانا کھلاتی ہوں۔ اس کی حالت کافی خراب ہے اور اس نے اپنے بھائیوں کو مارنے کی بھی کوشش کی تھی۔ بھائیوں کو مارنے کی کوشش کرنے کے بعد اس نے چیخ و پکار شروع کردی اور پھر اپنا سر دیواروں پر مارنا شروع کردیا تھا۔ماں نے ڈاکٹروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی بیٹی کے مسئلے کا حل تلاش کریں کیونکہ علاج کے تمام طریقے اب تک ناکام ہو چکے ہیں۔ بیٹی کو ہر طرف سے موت نے گھیر رکھا ہے۔کبھی بھی وہ خودکشی کا کوئی اقدام کر سکتی ہے۔ بیٹی کی اس بیماری کی وجہ سے ہمارا پورا خاندان تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔