سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر برطانوی وزیر اعظم پر جرمانہ
لندن،جنوری۔برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کی سوشل میڈیا کے لیے ویڈیو کلپ بناتے ہوئے گاڑی میں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر شہریو ں کی بڑی پیمانے پر تنقید کے بعد اب برطانوی پولیس نے اس کوتاہی پر رشی سوناک کو جرمانہ کردیا ہے۔ اس واقعہ سے پارٹی کی بحالی کی ان کی کوششوں کو ممکنہ دھچکا بھی لگ سکتا ہے۔سوشل میڈیا پر کی گئی تنقید کے بعد جمعرات کو سونک نے سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر معافی مانگ لی تھی اور انہوں نے اسے اپنے فیصلے کی قلیل مدتی غلطی قرار دیا تھا۔ سونک نے سیٹ بیلٹ باندھے بغیر انگلینڈ کے شمال میں سفر کے دوران اپنی کار کی پچھلی سیٹ سے ویڈیو کلپ بنوایا تھا۔ویڈیو کلپ میں رشی سونک نے ملک بھر میں آبادی کے مراکز کی سطح کو بلند کرنے کے لیے حکومتی فنڈنگ کے تازہ ترین پیکج پر تبادلہ خیال کیا، لیکن سیٹ بیلٹ کے بغیر ان کی ظاہری شکل نے ان کے خلاف تنقید کی مہم کو جنم دیا۔ کچھ صارفین نے مطالبہ کیا تھا کہ ٹریفک ضوابط کی خلاف ورزی کی بنا پر ان پر 500 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا جائے۔برطانوی پولیس کی جانب سے سونک کو دوسری مرتبہ سزا دی جارہی ہے۔ اس سے قبل وہ اس وقت کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ساتھ کرونا لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی میں سزا پا چکے ہیں۔یہ جرمانہ سونک کے لیے ایک نئے چیلنج کی نمائندگی کرتا ہے جن کی کنزرویٹو پارٹی جنوری 2025 میں ہونے والے انتخابات سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں حزب اختلاف کی لیبر پارٹی سے بہت پیچھے ہے۔ شمالی انگلینڈ میں لنکاشائر پولیس نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے لندن کے ایک 42 سالہ شخص کو جرمانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جانسن کے بعد سونک دوسرے وزیر اعظم بن گئے ہیں جن پر اس طرح جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ واضح رہے برطانیہ میں قانون سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 500 پاؤنڈ تک کا جرمانہ عائد کرتا ہے۔