برازیل کی خاتون اول نے ایران کے نمائندے سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا
برازیلیا،جنوری۔سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر پھیلی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ برازیل میں نئی خاتون اول نے صدر لولا دا سلوا کے عہدہ صدارت کے موقع پر ایران کے نمائندوں کو نظر انداز کیا اور جان بوجھ کر ان سے مصافحہ نہیں کیا۔ویڈیو میں برازیل کی خاتون اول روز انجیلا ڈا سلوا کو دکھایا گیا، انہیں گانگا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ ایران کے نمائندے سے ہاتھ نہ ملانے کے لیے جان بوجھ کر اپنی جگہ تبدیل کرتی دکھائی دیں۔ انہوں نے واضح طور پر ایرانی نمائندے کو نظر انداز کر دیا اور خاموشی سے اپنے شوہر کے دائیں جانب لوٹ گئیں تاکہ باقی افراد سے مصافحہ کیا جا سکے۔لولا دا سلوا نے اتوار کو تیسری بار برازیل کے صدر کے طور پر اپنی مدت کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے سرخ لہر کے درمیان دارالحکومت برازیلیا میں کانگریس کے سامنے حلف اٹھایا۔77 سالہ لولا دا سلوا کو کانگریس میں ایک تقریب کے دوران کھڑا کیا گیا جس کے دوران انہوں نے دو صدارتی مدتوں (2003 سے لیکر 2010 تک ) کے بعد اقتدار چھوڑنے کے 12سال بعد حلف اٹھایا۔پلانالٹو کے محل میں ان کی واپسی ایک غیر معمولی قدم ہے۔ خاص طور پر جب وہ صرف چار سال قبل بدعنوانی کے الزام میں جیل میں تھے۔لولا دا سلوا نے اپنے افتتاح کے بعد سخت الفاظ میں تقریر کی اور اپنے پیشرو جیر بولسونارو کے تباہ کن ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے برازیل کے عوام کے ساتھ ملک کی تعمیر نو کا عہد کیا۔ سبکدوش ہونے والے صدر جیر بولسونارو اپنی مدت ختم ہونے سے دو دن قبل برازیل سے چلے گئے تھے۔