نوٹ بندی کے خلاف دائر درخواستیں خارج، سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ

نئی دہلی، جنوری ۔ سپریم کورٹ نے 2016 کے نوٹ بندی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو پیر کے روز اکثریتی فیصلے میں خارج کر دیا۔جسٹس ایس عبدالنظیرکی سربراہی والی پانچ رکنی آئینی بنچ کی جانب سے جج بی آر گوئی نے 4:1 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔حالانکہ جسٹس ناگرتن نے اکثریت سے الگ ایک اختلافی فیصلہ سنایا۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کی تجویزایک قانون سازی کے ذریعے کی جانی چاہیے نہ کہ گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے۔جسٹس نظیر، جسٹس گوئی، جسٹس اے۔ ایس بوپنا، جسٹس وی راما سبرامنیم اور جسٹس بی۔ وی ناگرتھنا کی آئینی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد 7 دسمبر 2022 کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔مرکزی حکومت کی جانب سے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کے فیصلے کو ایڈوکیٹ وویک نارائن شرما کے علاوہ 50 سے زیادہ عرضیوں کے ذریعے چیلنج کیا گیا تھا۔

 

Related Articles