ترکیہ میں اسرائیل کی نئی سفیر نے صدرایردوآن کو سفارتی اسناد پیش کردیں
انقرہ،دسمبر۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے منگل کے روز انقرہ میں اسرائیل کی نئی سفیر سے سفارتی اسناد وصول کی ہیں۔جنوری 2021 سے انقرہ میں اسرائیلی سفارت خانے کی ناظم الامور کے طور پرکام کرنے والی ایریت للیان کوصہیونی ریاست کی نئی سفیر مقرر کیا گیا ہے۔انھوں نے صدرایردوان کو اعتماد کا خط پیش کرنے کے بعد سفیر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ترکیہ اور اسرائیل نے رواں سال اعلیٰ سطح کے دو طرفہ دوروں سے تعلقات کو بہتر بنانا شروع کیاتھا۔ ان میں اسرائیلی صدراسحاق ہرتصوغ کا دورۂ انقرہ بھی شامل ہے۔دونوں ملکوں نے اگست میں باہمی طور پر سفیروں کے تقرر سے اتفاق کیا تھا۔گذشتہ ماہ اسرائیل کے نامزد وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے انتخابات میں کامیابی کے بعد ترک صدر طیب ایردوآن سے بات چیت کی تھی اور انھوں نے باہمی مفادات کے احترام پرمبنی’’تعلقات میں ایک نئے دور کی تشکیل کے لیے مل کرکام کرنے‘‘ سے اتفاق کیا تھا۔اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے کشیدہ ہیں،انقرہ نے 2010 میں محصورین غزہ کے لیے بھیجے گئے ایک امدادی جہازپر اسرائیلی کمانڈوز کے حملے کے بعد اسرائیل سے ہرقسم کے تعلقات منقطع کرلیے تھے اور اس کے انقرہ میں سفیرکو ملک بدر کر دیا تھا۔اس امدادی قافلے پر اسرائیلی کمانڈوز کے حملے میں 10 ترک شہری ہلاک ہو گئے تھے۔دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات 2016 میں بحال ہوئے تھے لیکن دوسال کے بعد ترکیہ نے اسرائیل سے اپنے سفیرکوواپس بلا لیا اور اسرائیلی سفیر کوایک مرتبہ پھرملک بدر کردیا تھا۔اس نے یہ فیصلہ اسرائیلی افواج کے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے ردعمل میں کیا تھا۔اسرائیلی فوج کی اس کارروائی میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔