کرسمس کے موقع پر ایندھن کی ریکارڈ قیمتوں سے موٹرسٹس متاثر ہونے لگے، آر اے سی
لندن ،دسمبر۔ کرسمس کے موقع پر ایندھن کی ریکارڈ قیمتوں سے ڈرائیورز متاثر ہو رہے ہیں۔ آر اے سی نے اپنے تجزئیے میں کہا ہے کہ گاڑی چلانے والوں کو زبردستی اوور چارج کیا جا رہا ہے کیونکہ پٹرول کی اوسط قیمت تقریباً 153پنس اور ڈیزل کی اوسط قیمت 176پنس ہے۔ کرسمس 2021سے چند دن پہلے کے مقابلے میں جو پہلے ڈرائیوروں کے لیے سب سے زائد قیمت تھی، پیٹرول کی موجودہ قیمتیں 7پنس اور ڈیزل کی 27پنس زیادہ ہیں۔ اپنے پیاروں کے ساتھ تہوار کا وقت گزارنے کے لیے اس ہفتے سفر کرنے والے لاکھوں موٹرسٹس دو سال پہلے کے مقابلے میں ایک عام 55لیٹر والی فیملی کار میں پیٹرول بھروانے کیلئے 20پونڈز اورڈیزل کیلئے 31پونڈز زیادہ ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔ آر اے سی نے دعویٰ کیا کہ ڈرائیوروں کو پمپس پر اتنا زیادہ احساس نہیں کرنا چاہئے کیونکہ پٹرول کی ہول سیل قیمت 12ماہ پہلے جیسی ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت صرف 14پنس فی لیٹر زیادہ ہے۔ اس نے یہ بھی نوٹ کیا کہ مارچ میں متعارف کرائی گئی فیول ڈیوٹی میں حکومت کی 5پنس فی لیٹر کٹوتی بھی برقرار ہے۔ موٹرنگ سروسز کمپنی نے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط قیمت میں بالترتیب تقریباً 15پنس اور13پنس کی کمی کی جانی چاہیے۔ آر اے سی فیول کے ترجمان سائمن ولیمز نے کہا ہے کہ ضروریات زندگی کے بھاری اخراجات کے بحران نے اسے ریکارڈ مشکل ترین کرسمس بنا دیا ہے، یہ جاننا اور بھی تکلیف دہ بات ہے کہ سڑکوں پر ڈرائیوروں سے ایندھن کیلئے ضرورت سے زیادہ چارج کیا جا رہا ہے بڑی چار سپر مارکیٹیں، جو کہ برطانیہ کے ایندھن کی ریٹیل فروخت پر حاوی ہیں، انہوں نے مضبوطی سے اپنی قیمتوں کو قطعی طور پر کم کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے اس امر کی عکاسی ہوتی ہے کہ ہول سیل ایندھن کی قیمت میں خاطر خواہ کمی سے وہ لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سپر مارکیٹوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی کرکے ڈرائیوروں کو کرسمس کا تحفہ دیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ مسٹر ولیمز نے کہا کہ ہمارے یہاں اب ایک عجیب صورتحال ہے جہاں بہت سے چھوٹے آزاد ریٹیلرز سپر مارکیٹوں کے مقابلے میں بہت کم قیمت پر ایندھن فروخت کر رہے ہیں۔ جولائی میں پیٹرول کی اوسط قیمت 192پنس فی لیٹراور ڈیزل کی 199پنس فی لیٹر کی ریکارڈ بلندی تک پہنچ گئیں جس کی ایک وجہ یوکرائین پر روس کا حملہ ہے۔