تمام فریقین کی رضامندی سے سرمائی اجلاس وقت سے پہلے ملتوی: جوشی

نئی دہلی، دسمبر۔پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں لوک سبھا کا 97 فیصد کام کاج اور راجیہ سبھا کا 103 فیصد کام ہوا اور دونوں ایوانوں میں نو بل پاس ہوئے۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جمعہ کو دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سرمائی اجلاس صرف اتفاق رائے کی بنیاد پر طے شدہ وقت سے پہلے ملتوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دسمبر سے شروع ہونے والا یہ اجلاس 29 دسمبر تک 17 اجلاسوں کے لیے مقرر تھا تاہم ضروری حکومتی کام کی تکمیل اور دونوں پارلیمانوں کی بزنس ایڈوائزری کمیٹیوں کی سفارش پر آج اسے قبل از وقت ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری کمیٹیوں نے کرسمس اور نئے سال کی تقریبات کے حوالے سے تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کے مطالبات اور جذبات کا بھی نوٹس لیا۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں میں 9 بل منظور کئے گئے۔ اس کے علاوہ سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور سال 2019-20 کے اضافی مطالبات کی پہلی تجوویز پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ووٹنگ کے بعد اختصاصی بل منظور کیے گئے۔ لوک سبھا میں 11 گھنٹے اور راجیہ سبھا میں 9 گھنٹے تک اس پر بحث ہوئی۔ لوک سبھا میں قاعدہ 193 کے تحت ملک میں منشیات کے استعمال کے مسئلہ اور حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور ہندوستان میں کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت اور حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان دونوں مباحثوں میں 119 ارکان نے حصہ لیا۔مسٹر جوشی نے کہا کہ راجیہ سبھا نے گلوبل وارمنگ کے سنگین اثرات اور اس سے نمٹنے کے لیے تدارکاتی اقدامات کی ضرورت پر قاعدہ 176 کے تحت ایک مختصر دورانیہ کی بحث کی، جو تین گھنٹے تک جاری رہی اور اس میں 17 اراکین نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ سیشن کے دوران لوک سبھا کا 97 فیصد اور راجیہ سبھا کا 103 فیصد کام کاج ہوا۔

 

Related Articles