یوکرینی صدر زیلنسکی کا اہم امریکی دورہ
واشنگٹن،دسمبر۔یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی روس کے یوکرین پر حملے بعد پہلی بار امریکی دورے پر پہنچ رہے ہیں۔ صدر جوبائیڈن اور امریکی عسکری حکام کے علاوہ ارکان کانگریس بھی ان کی ملاقاتیں شیڈول میں شامل ہیں۔ کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔امریکہ جس نے اب تک یوکرین کو 20 ارب ڈالر کی امداد دی ہے اور اس میں مختلف نوع کا اسلحہ بھی شامل ہے ، یوکرینی صدر کے واشنگٹن پہنچنے کے بعد انتہائی جدید اور مہلک پیٹریاٹ میزائلوں کی فراہمی کو بھی حتمی شکل دے گا۔امریکہ کی کوشش رہی ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کا براہ راست حصہ نہ بنے، تاہم اس نے یوکرین کو اسلحے کی ترسیل کے سلسلے میں کوئی کمزوری نہیں دکھائی ہے۔ اب پیٹریاٹ میزائلوں کی یوکرین کو ترسیل اس سلسلے کی انتہائی اہم کڑی ہو گی۔امریکہ کی طرف سے اس بارے میں ابتدائی اطلاع چند روز قبل سامنے آئی تھی۔ لیکن اس اہم ترین اور جدید ترین فوجی امدادی پیکج کو حتمی شکل اس اہم دورے کے موقع پر دی جائے گی۔ خیال رہے پیٹریاٹ میزائل کا یہ امدادی پیکج دو ارب ڈالر مالیت کا ہو گا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پیٹریاٹ میزائل یوکرین کو دیے جائیں گے اور اس سلسلے میں ایک تیسرے ملک میں یوکرینی فوجیوں کو پیٹریاٹ میزائل استعامل کرنے کی تربیت دی جائے گی۔ تاہم اس تربیتی عمل میں بھی امریکی انسٹرکٹر شامل نہیں ہوں گے۔یورین کے صدر زیلنسکی کے آج بدھ کے روز ہونے والے اہم دورے کے حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ صدر جوبائیڈن سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد صدر زیلنسکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے کیپیٹل ہل جائیں گے۔ تاہم ان کا امریکا کو دورہ انتہائی مختصر بتایا جا رہا ہے۔ جو امکانی طور پر چند گھنٹوں پر محیط ہوگا۔اس سے قبل کیپیٹل ہل سے متعلق ذرائع نے العربیہ کو بتایا تھا زیلنسکی ڈیموکریٹ اور ری پبلکن دونوں کے ارکان کانگریس سے ملاقاتیں کریں گے اور زیادہ امکان یہ ہے کہ رات کو کانگریس سے خطاب ہو گا۔