ایرانی فوج نے بعض مظاہرین کو ملک بدری کی دھمکی دے ڈالی
تہران،نومبر ۔ ایرانی افواج کی بری فوج کے کمانڈر کیومارث حیدری نے بدھ کے روز دھمکی دے ڈالی کہ وہ ان لوگوں کو ملک بدر کر دیں گے جنہیں تہران فساد پرست سمجھتا ہے۔ دوسری طرف ملک میں مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔نیم سرکاری خیر ایجنسی ’’مہر‘‘ نے رپورٹ کیا کہ حیدری نے کہا کہ اگر سپریم لیڈر علی خامنہ ای مظاہروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیں تو اسلامی جمہوریہ میں فسادیوں کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔حیدری نے کہا کہ اگر سپریم لیڈر ان سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو فسادیوں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں رہے گی۔دریں اثنا مغربی ایران کے شہروں میں بدھ کو جنوب مشرق میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں درجنوں مظاہرین کی ہلاکت کے چہلم پر یکجہتی کے لیے ہڑتال کی گئی۔پاکستان کے ساتھ ایران کی جنوب مشرقی سرحد پر واقع صوبہ سیستان-بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں 30 ستمبر کو نماز جمعہ کے بعد مظاہروں پر سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کردی تھی۔ایران میں اوسلو میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے جاری اعداد وشمار کے مطابق اس کی موت کے بعد سے ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں کم از کم 304 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 41 بچے اور 24 خواتین بھی شامل ہیں۔