روس کا لڑاکا طیارہ یوکرین کے نزدیک واقع جنوبی شہر میں اپارٹمنٹس پرگر کر تباہ
ییسک،اکتوبر۔روس کا ایک لڑاکا طیارہ پیر کے روز روس کے جنوبی شہر ییسک میں ایک رہائشی عمارت پرگر کر تباہ ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں کئی اپارٹمنٹس شعلوں کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔فوٹیج میں ایک کثیرالمنزلہ عمارت سے آگ کا ایک بڑا شعلہ پھوٹتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔روسی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ دونوں پائلٹس طیارے سے نکل جانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔مقامی گورنر وینیامین کوندراتیف نے کہا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ سخوئی ایس یو-34 تھا۔یہ ایک سپرسونک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا لڑاکا بمبار تھا۔ریا نیوزایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ ایک فوجی ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے بعد تربیتی پرواز کے دوران میں گرکر تباہ ہوا ہے۔تاس نے اطلاع دی ہے کہ طیارے کو حادثہ انجن میں آگ لگنے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔سنگین جرائم سے نمٹنے والی روس کی ریاستی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا ہے کہ اس نے ایک فوجداری مقدمے کا آغاز کیا ہے اور تفتیش کاروں کو جائے وقوعہ پر بھیجا ہے۔ اس نے یہ نہیں بتایا کہ کون سے شواہد نے حادثے میں ممکنہ غلط کاری کی نشان دہی کی ہے۔انٹرفیکس نے کریملن کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے کہ صدر ولادی میرپوتین کو اس حادثے سے آگاہ کر دیا گیا ہے اورانھوں نے متاثرین کو تمام ضروری مددمہیّا کرنے کا حکم دیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ صحت اور ہنگامی صورت حال کے وزراء کو خطے کی جانب روانہ ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔کراسنودار ریجن کے گورنر کوندراتیف نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ ’’ہنگامی خدمات پہلے ہی موقع پر کام کر رہی ہیں۔تمام علاقائی فائر اور ریسکیو گیریڑن آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔انھوں نے بتایا کہ طیارہ گرنے سے آگ ایک نومنزلہ عمارت میں لگی تھی اور اس نے ایک ساتھ کئی منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔سترہ اپارٹمنٹس کو ابتدائی طور پر نقصان پہنچا تھا۔انھوں نے کہا: مرنے والوں اور زخمیوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ایمبولنس کا عملہ موقع پر موجود ہے۔ییسک یوکرین کے جنوبی حصے کے قریب واقع ہے اوراس کو روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقے سے بحیرہ ازوف کا ایک تنگ حصہ الگ کرتا ہے۔لڑاکا طیارے کی تباہی کا یہ واقعہ روس کی یوکرین میں فوجی چڑھائی قریباً آٹھ ماہ بعد پیش آیا ہے۔