ہندوستان سے توانائی کی عالمی مانگ کا 25 فیصد حصہ پیدا ہوگا: ہردیپ سنگھ پوری
نئی دہلی، اکتوبر۔پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان اگلی دو دہائیوں میں عالمی توانائی کی مانگ اضافہ کا 25 فیصد پیدا کرے گا۔وزارت نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ مسٹر پوری نے یو ایس انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ فورم کے زیر اہتمام ہندوستان-امریکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں مواقع پر گول میز کی صدارت کی۔مسٹر پوری نے کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی حکمت عملی بین الاقوامی سطح سے لے کر گرین ٹرانزیشن تک کے وعدوں سے آگاہ ہے اور سب کے لیے توانائی کی دستیابی، سستی اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ ہندوستان نے ہائیڈروجن اور بائیو فیول جیسے ابھرتے ہوئے ایندھن کے ذریعے کم کاربن تیار کرنے کی سمت میں کئی قدم اٹھائے ہیں۔ موجودہ چیلنجنگ توانائی کے ماحول کے باوجود توانائی کی منتقلی اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کا عزم کم ہونے والا نہیں ہے۔گول میز کانفرنس میں 35 کمپنیوں کے 60 سے زائد شرکاء نے شرکت کی، جن میں توانائی کمپنیوں جن میں ایکسون موبل، شیورون، چیئنیر، لینج ٹیک، ہنی ویل، بیکر ہیوجس ، ایمرسن، ٹیلیورین جیسی کمپنیوں کی سینئر قیادت بھی شامل تھی۔ ہندوستانی توانائی کے پبلک سیکٹروں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ٹویٹس کی ایک سیریز میں مسٹر پوری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بائیو فیول، گیس پر مبنی معیشت، گرین ہائیڈروجن، پیٹرو کیمیکل اور اپ اسٹریم سیکٹر میں بے پناہ امکانات واضح ہیں اور انہیں ہماری نجی شعبے کی کمپنیوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کی وجہ سے عالمی تیل کمپنیوں کی ہندوستان میں تلاش اور پیداوار میں بے مثال دلچسپی ہے۔