جرمنی میں تربیت پانے والے یوکرینی فوجیوں سے شولس کی ملاقات
شمالی جرمنی،اگست۔یوکرینی فوجی کے ارکان جرمنی میں گیپارڈ ٹینکوں کی تربیت حاصل کر رہے ہیں، جن سے چانسلر اولاف شولس نے ملاقات کی۔ انہوں نے آئندہ مہینوں میں یوکرین کو مزید بھاری ہتھیار فراہم کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔جرمن چانسلر اولاف شولس نے جمعرات کے روز یوکرین کے فوجیوں سے ملاقات کے لیے شمالی جرمنی کا دورہ کیا اور ان کی ہمت کے لیے ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ یوکرینی فوج کے ارکان شمالی ریاست شیلس وگ ہوسٹین میں جرمن ساختہ گیپارڈ ٹینکوں کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔اس موقع پر جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ فوجیوں کو وہ مدد فراہم کی جائے، جس کی انہیں ضرورت ہے۔ انہوں نے تربیت فراہم کرنے والے جرمن فوجیوں کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تربیتی پروگرام یوکرین کے لیے برلن کی حمایت کی ایک شاندار مثال ہے۔چانسلر اولاف شولس نے گیپارڈ ٹینکوں کا معائنہ کرنے اور اس کے ساتھ اپنی تصویر اتارنے سے پہلے تربیت کی سربراہی کرنے والے افسران سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ جرمنی یوکرین کو دیگر بھاری ہتھیاروں کا نظام بھی فراہم کرے گا۔ان بھاری ہتھیاروں میں خود سے چلنے والے ہووٹزر، ایک ہی ساتھ متعدد راکٹ لانچرز اور آئیرز-ٹی نامی وہ دفاعی نظام شامل ہیں، جو پورے شہر کی فضائی حدود کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جرمن چانسلر کا یہ رویہ یوکرین جنگ کے ابتدائی ہفتوں کے دوران کے ان کے رویے سے بالکل برعکس ہے۔ یوکرین جنگ کی ابتدا میں اولاف شولس پر یہ الزام عائد کیا جا رہا تھا کہ شاید وہ کییف کو بھاری ہتھیار فراہم کرنے کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔لیکن دو روز قبل ہی جرمنی نے یوکرین کو مزید 500 ملین یورو سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ جرمنی کییف کو جدید اور موثر ہتھیار اس لیے فراہم کر رہا ہے، کیونکہ یوکرین کو روسی جارحیت کے خلاف اپنے ملک، سالمیت، آزادی اور خود مختاری کے دفاع کا حق حاصل ہے۔