فرانسیسی صدر کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے الجزائرکا دورہ کریں گے
پیرس ۔الجزائر،اگست۔فرانس کے صدرعمانوایل ماکرون اگلے ہفتے الجزائر کا دورہ کریں گے۔ان کے اس دورے کا مقصد پیرس اورالجزائر کے درمیان کشیدہ تعلقات کو بہتربنانا ہے۔فرانسیسی صدارت نے ہفتے کے روزایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دورہ مستقبل میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔بیان کے مطابق ماکرون اورالجزائری صدرعبدالمجید تیببونے ٹیلی فون بات چیت کی ہے اور انھوں نے علاقائی چیلنجوں کے پیش نظر فرانکو،الجزائردوطرفہ تعاون کو تقویت دینے اور ماضی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ماکرون آیندہ ہفتے جمعرات سے ہفتے کے روز تک الجزائر کا دورہ کرنے والے ہیں۔فرانس اورالجزائر کے تعلقات گذشتہ سال کے آخرمیں اس وقت کشیدہ ہو گئے جب ماکرون نے مبیّنہ طورپرسوال اٹھایا تھا کہ کیا الجزائر فرانسیسی حملے سے پہلے ایک قوم کے طورپرموجود تھا؟انھوں نے اس ملک کے’’سیاسی فوجی نظام‘‘ پرتاریخ کو دوبارہ لکھنے اور’’فرانس کے خلاف نفرت‘‘پھیلانے کا الزام عاید کیا تھا۔اس کے جواب میں الجزائرنے پیرس سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس کے بعد سے دونوں فریقوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں کچھ بہتری آئی ہے۔یادرہے کہ شمالی افریقا مں واقع الجزائر نے آٹھ سالہ شدید جنگ کے بعد فرانسیسی استعمار سے آزادی حاصل کی تھی اور آزادی کی یہ جنگ مارچ 1962 میں ایویان معاہدے پر دست خط کے ساتھ ختم ہوئی تھی۔اسی سال 5 جولائی کوالجزائر میں ایک ریفرینڈم منعقد ہواتھا۔اس میں 99.72 فی صد عوام نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔اس کے چند روز بعد الجزائر بالآخرفرانس کے نوآبادیاتی نظام سے آزاد ہو گیا تھا لیکن مسلم اکثریتی ملک پرفرانس کے 132 سالہ قبضے کی ناخوش گوار یادیں دونوں ملکوں کے درمیان خوش گواردوطرفہ تعلقات کی راہ میں حائل ہیں اور ان کی بازیافت اکثرالجزائریوں کو فرانسیسی چیرہ دستیوں کے خلاف برافروختہ کردیتی ہے۔