اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی اہم قدم ہے: ایردوآن
انقرہ،اگست۔ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفیروں کے دوبارہ تبادلے کا فیصلہ تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ باہمی حساسیت کے احترام کے پہلوؤں کی بنیاد پر تعاون اور بات چیت کو مضبوط بنانے کو ترجیح دیتا ہے۔ایوان صدر کے بیان میں یہ اشارہ بھی دیا گیا کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والے رابطے میں دونوں ممالک کے تعلقات اور علاقائی مسائل پر بات ہوئی۔بدھ کو اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی کشیدگی کے بعد ترکیہ کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی علاقائی استحکام کے لیے ایک اہم فائدہ اور اسرائیل کے شہریوں کے لیے ایک بہت اہم اقتصادی خبر ہے۔اس کے برعکس ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا کہ ترکیہ اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کرنے کے باوجود فلسطینی کاز کو ترک نہیں کرے گا۔اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں حال ہی میں تبدیلی آئی ہے جب مارچ میں اسرائیلی صدر یتزاک ہرزوگ نے ترکی کا دورہ کیا تھا، یہ 2007 کے بعد کسی اسرائیلی صدر کا پہلا دورہ تھا۔ترک وزیر خارجہ نے سفارتی تعلقات میں بہتری کے تناظر میں گذشتہ مئی کے آخر میں یروشلم کا غیر معمولی دورہ کیا۔