اسرائیل کے غزہ پرفضائی حملوں کے بعد روس کا’انتہائی ضبط وتحمل‘ پر زور
غزہ/ماسکو،اگست۔روس نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ سال جنگ کے بعد ایک مرتبہ پھرتشدد میں بدترین اضافے پرفریقین سے انتہائی ضبط وتحمل کا مظاہرہ کرنے پرزوردیا ہے۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخروفا نے ہفتے کے روزایک بیان میں کہا کہ ’’ہم گہری پریشانی کے ساتھ مشاہدہ کررہے ہیں کہ واقعات کیسے رونما ہورہے ہیں۔ماسکو تنازع میں شامل تمام فریقوں سے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کرنے‘‘کا مطالبہ کررہا ہے‘‘۔غزہ کی پٹی میں تشدد کا یہ نیا سلسلہ 5 اگست کوفلسطینیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شروع ہوا ہے۔اس کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اسرائیلی علاقے پراندھادھند راکٹ باری کی ہے۔اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روزغزہ پر تباہ کن فضائی حملے کیے ہیں اورفلسطین کے ایک مزاحمتی گروپ نے جواب میں اسرائیل کی جانب راکٹوں کی بوچھاڑ کردی ہے۔اسرائیل نے کہاہے کہ اسے فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے خلاف ’’پیشگی‘‘کارروائی پرمجبور کیا گیا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ غزہ کی سرحد پرگذشتہ کئی روز سے جاری کشیدگی کے بعد حملے کی منصوبہ بندی کر رہاتھا۔واضح رہے کہ مئی 2021 میں اسرائیل اورغزہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان گیارہ روزتک محدود جنگ لڑی گئی تھی۔تب اسرائیلی فوج کی تباہ کن فضائی بمباری نیگنجان آباد غزہ کی پٹی کو تباہ کردیا تھا جبکہ اس کے جواب میں فلسطینیوں کی اسرائیلی علاقے پر راکٹ باری کے بعد لاتعداد یہود کو پناہ گاہوں میں محصور ہونا پڑا تھا۔