ایشیا کپ کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں ہو سکتا ہے
شارجہ، جولائی ۔ایشیا کپ 2022 سری لنکا سے باہر منعقد ہو سکتا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلوی ٹیم نے سری لنکا میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی تھی۔ اس کے علاوہ پاکستان اس وقت سری لنکا میں دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیل رہا ہے۔ان دونوں سیریز کی کامیابی سے میزبانی کے باوجود ایشیا کپ سری لنکا میں نہیں ہوگا۔ یوں تو آنے والے وقت میں سری لنکا اس ٹورنامنٹ کا آرگنائزر ہوگا لیکن ای ایس پی این کرک انفو کو موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق اب یہ مقابلہ شارجہ اور دوبئی میں منعقد کیا جا سکتا ہے۔ یہ فیصلہ رواں ہفتے ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ میٹنگ میں موجود حکام سری لنکا میں ایندھن کی سپلائی کی شدید قلت پر فکرمند ہیں۔ایشیا کپ 2018 سے منعقد نہیں کیا گیا۔ اس سال یہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں 27 اگست سے 11 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ آخری بار ایشیا کپ کا انعقاد متحدہ عرب امارات ہی میں ہوا تھا۔گزشتہ ہفتے سری لنکا کرکٹ ملک کے زبردست معاشی اور سیاسی بحران کے باوجود ایشیا کپ کے انعقاد کے لیے بہت پراعتماد تھی۔ ملک میں خوراک کی کمی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے ایندھن کی سپلائی میں کٹوتی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ سری لنکا کے عوام کو روزانہ بجلی کی بندش جیسے کئی مسائل کا سامنا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے سری لنکا کے صدر اور وزیراعظم کی رہائش گاہوں پر دھاوا بول دیا تھا اور حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کیا۔ تاہم ان مظاہروں کا کرکٹ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ آسٹریلوی ٹیم نے یہاں تینوں فارمیٹ کی سیریز کھیلی اور تقریباً ایک ماہ گزارا۔ اس وقت پاکستان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شرکت کے لیے آیا ہے۔تاہم ایس ایل سی کے سی ای او ایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ دو طرفہ سیریز کی میزبانی اور ایشیا کپ جیسے ٹورنامنٹ کا انعقاد مختلف چیزیں ہیں۔ اس میں کئی ٹیمیں شامل ہوں گی۔مسٹر ڈی سلوا نے کہا کہ اس طرح کے ٹورنامنٹ کے لیے کافی طاقت اور ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈی سلوا نے اتوار کو مزید بتایاکہ دو ٹیموں کی میزبانی کرنا 10 ٹیموں کی میزبانی کے مترادف نہیں ہے۔ آپ کو ان تمام ٹیموں کے لیے 10 بسیں فراہم کرنی ہوں گی۔ آپ کو ہر ٹیم کو ایندھن کے ساتھ ایک سامان والی وین اور مینیجرز کے لیے ٹرانسپورٹیشن فراہم کرنا ہوگی۔ اسپانسرز کو لے جانے کے لیے ہمیں فلڈ لائٹس کو روشن کرنے کے لیے بھی بہت زیادہ ایندھن کی ضرورت ہوگی۔جبکہ اے سی سی شیڈول کا اعلان کرنے والی ہے، جو کہ 22 جولائی کو ہونے کا امکان ہے۔ ہندوستان اور پاکستان لیگ مرحلے میں دو میچ کھیل سکتے ہیں۔ عام حالات میں دونوں ممالک کے کئی ہزار شائقین سری لنکا کے لیے اڑان بھرنے کے لیے تیار تھے لیکن ڈی سلوا اس وقت ملک کے حالات سے فکرمند ہیں۔