عملے کی کمی، برٹش ایئرویز اگست اور اکتوبر کے درمیان مزید 10 ہزار 300 پروازیں منسوخ کرے گی

لندن،جولائی۔برٹش ایئر ویز اگست اور اکتوبر کے درمیان مزید 10,300پروازیں منسوخ کرے گی جبکہ اپریل اور اکتوبر کے درمیان بہت سی پروازوں کو شیڈول سے نکال دیاجائے گا۔پروازوں کی منسوخی سے ہیتھرو،گیٹ وک اور سٹی ایئرپورٹس متاثر ہوں گے ،کورونا کی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد فضائی سفر میں تیزی پیدا ہوئی ہے لیکن اسٹاف کی کمی کی وجہ سے ہوابازی کی صنعت کو مسلسل مشکلات کا سامناہے ،برٹش ایئر ویز کا کہنا ہے کہ اسٹاف کی کمی کی وجہ سے پوری انڈسٹری کو شدید مشکلات کا سامناہے لیکن ہم اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مسافروں کو مناسب سہولتیں فراہم کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔وچ کے ایڈیٹر نے الزام لگایا ہے کہ برٹش ایئرویز اپنی موسم گرما کی پروازوں کے شیڈول کو منظم نہیں کرپارہا ہے اور اس کے باوجود پروازوں کیلئے ٹکٹ فروخت کررہاہے جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو حالیہ ہفتوں کے دوران پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے افراتفری اور بدنظمی کاسامناکرنا پڑا۔پروازوں کی یہ منسوخی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ایئر لائنز کو پروازوں کی منسوخی کی صورت میں کسی جرمانے کے بغیر ٹکٹ کی قیمت کی واپسی کی اجازت سے پہلے کی گئی ہے ،فی الوقت موسم سرما کے دوران کوئی بھی ایئر پورٹ یہ بات یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتا کہ وہ آپریٹ کرسکے گا یانہیں؟۔برٹش ایئر ویز نے گزشتہ دنوں کے دوران 1,500سے زیادہ پروازیں منسوخ کیں ،ادھر برٹش ایئرویز کے اسٹاف نے تنخواہوں کے مسئلے پر موسم گرما کے دوران ہڑتال کرنے کی حمایت کی ہے۔ ریان ایئر نے ایئرلائنز کو پروازوں کی منسوخی کے حوالے سے دئے جانے والے استثنیٰ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ اس استثنیٰ یا چھوٹ کے خلاف ہے، ریان ایئر نے دیگر ایئرلائنز پر الزام لگایا کہ وہ خود اس صورت حال کی ذمہ دار ہیں،ہم اس استثنیٰ کی حمایت نہیں کرسکیجو کورونا کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے میں ناکام رہنے والی ایئر لائنز کے فائدے کیلئے دیا جارہاہے۔ ریان ایئر کاکہناہے کہ اس سہولت کے بعد پروازوں میں کمی ہوگی جس سے مقابلے کو نقصان پہنچے گا کرایوں میں اضافہ ہوگا جس سے شدید ضرورت کے وقت سفر کرنے والے مسافروں کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ریان ایئر نے دعویٰ کیاہے کہ وہ اس موسم گرما کے دوران تمام پروازیں چلارہاہے اور اسٹاف کی کمی سے پروازوں کے شیڈول میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔برٹش ایئرویز کاکہناہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جس چھوٹ کااعلان کیا گیاہے اس سے ہمارے شیڈول کو مزید کم کرنے اور اپنے مسافروں کیلئے سہولتیں مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔انھوں نے کہا کہ ہماری زیادہ تر پروازیں متاثر نہیں ہوں گی اور مسافروں کی اکثریت معمول کے مطابق سفر کرسکے گی۔ہم مسافروں کے سفر کے پروگرام کو پہلے کی طرح بحال رکھنے کی ہر ممکن کوشش کررہیہیں۔برٹش ایئر ویز کا کہناہے کہ مسافروں سے رابطہ کرکے انھیں اپنے ٹکٹ کی پوری رقم واپس لینے یا برٹش ایئر ویز یا کسی اور ایئر لائن سے دوبارہ بکنگ کرانے کی پیشکش کررہے ہیں۔خیال کیا جاتاہے کہ ایزی جیٹ کو بھی بھی جولائی سے ستمبر کے دوران اپنی کم وبیش 10,000 پروازیں منسوخ کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہاہے تاکہ اسٹاف کی وجہ سے گڑ بڑ نہ ہوسکے ،کورونا کے دوران پروازیں رک جانے کے سبب ایئر لائنز نے اپنے ہزاروں ملازمین کی چھانٹی کردی تھی اور اب انھیں اسٹاف کی شدید کمی کا سامناہے۔خیال کیاجاتاہے کہ حکومت کی جانب سے چھوٹ کی مدت ختم ہونے سے قبل اسی ہفتے ایئر لائنز کی جانب سے مزید بے شمار پروازیں منسوخ کرنے کااعلان کیا جائے گا ، وچ نے الزام لگایا ہے کہ برٹش ایئرویز پر مسافروں کو پروازوں کی منسوخی کی فوری اطلاع نہ دینے کی صورت میں ان کے ہرجانے کے حق کے بارے میں مکمل معلومات فراہم نہ کرنے کے الزامات ہیں۔وچ کے روری بولینڈ کا کہناہے کہ اگر برٹش ایئر ویز پروازوں کی منسوخی کے حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا تو سول ایوی ایشن اتھارٹی کو اس کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔

Related Articles