انگلینڈ نے دکھایا کہ ٹیسٹ کرکٹ کیسے کھیلا جاتا ہے: بین اسٹوکس
برمنگھم، جولائی ۔ ایجبسٹن ٹیسٹ میں 378 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کرنے کے بعد انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ انگلینڈ نے دکھایا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کیسے کھیلا جاتا ہے اور اب انگلینڈ کی کوششوں سے مخالف ٹیمیں تیسری اننگز میں سوچیں گی کہ جو ہدف دیا جائے گا وہ کم نہ پڑ جائے۔اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے گیند کرنے کا فیصلہ کیا تھا، انگلینڈ کے ایسے میدانوں میں جہاں نیوزی لینڈ کے خلاف انہوں نے مسلسل تین بار چوتھی اننگز میں 277 اور 299 کے درمیان ہدف حاصل کیا۔ اس بار بھی سات وکٹوں کی یہ جیت اس وقت ملی جب انگلینڈ پہلی اننگز میں 132 رنز سے پیچھے تھی۔جب ہندوستان نے دوسری اننگز میں تین وکٹوں پر 153 رنز بنائے تو لگتا تھا کہ ہندوستان نے میچ پر قبضہ جما لیا ہے لیکن اگلے دن اس نے 92 رنز کے اندر سات وکٹیں گنوا دیں۔ اس کے بعد انگلینڈ کے اوپنرز نے 19.5 اوورز میں سنچری پارٹنرشپ قائم کی، جب کہ جو روٹ اور جونی بیئرسٹو نے دو وکٹیں گرنے کے بعد 269 رنز کی ناٹ آوٹ شراکت قائم کی، انہوں نے یہ رن بھی پانچ رن فی اوور سے زیادہ بنائے۔برینڈن میک کولم نے نیوزی لینڈ سے سیریز میں تین۔صفر سے شکست کے بعد کہا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو دور تک لے جاتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ یہ دیکھنے کے لئے کہاں تک جاسکتے ہیں اور اسٹوکس نے مذاق میں کہا کہ وہ ہندوستان کو مزید چند رنز بناتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ انگلینڈ کے بلے بازوں کا امتحان لیا جا سکے۔انہوں نے اسکائی اسپورٹس کو بتایا کہ پتہ نہیں یہ لائن کہاں ختم ہوتی ہے۔ میں چاہتا تھا کہ وہ 450 تک جائیں تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کل دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد کہا تھا کہ دیکھو ٹیم اس وقت ہمیں کس طرح دیکھ رہی ہوں گی ،وہ تیسری اننگز اب چوتھی اننگز بن گئی ہے کیونکہ اب ان کی توجہ اس بات پر ہوگی کہ ہم کیسے کھیلتے ہیں۔ بحیثیت ٹیم اس پوزیشن پر ٹیمیں اپنی اننگز ختم کرنے سے خوفزدہ ہوں گی کہ تیسری اننگز کیسے کھیلی جائے، خاص طور پر جب انہیں برتری حاصل ہو۔