اقوام متحدہ نے جرمن سفارت کار کو افغانستان کا نائب سفیر نامزد کر دیا
کابل/اقوام متحدہ،جون۔مارکوس پوٹزیل افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے نئے نائب نمائندہ ہوں گے۔ وہ سن 2014 سے 2016 کے درمیان کابل میں جرمنی کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بتایا کہ مارکوس پوٹزیل یواین افغانستان مشن (یو این اے ایم اے) کے انچارج کی خدمات بھی انجام دیں گے۔منجھے ہوئے سفارت کار پوٹزیل اس سے قبل سن 2014 سے 2016 کے درمیان کابل میں جرمن سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔پوٹزیل کے نام کا اعلان افغانستان میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ نمائندہ ڈیبورہ لائیونز کی مدت کار ختم ہوجانے کے بعد کیا گیا ہے۔لائیونز نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا، ”جب میں نے یہ ذمہ داری قبول کی تھی تو میں نے اس افغانستان کا تصور نہیں کیا تھا جسے میں اب چھوڑ کر جارہی ہوں۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ”میرا دل ایسی افغان لڑکیوں اور خواتین کے لیے مجروح ہے، جنہیں طالبان کے فرمان کی وجہ سے اسکولوں اور دفاتر سے دور رکھا گیا ہے۔‘‘لائیونز کے بقول، ”افغانستان میں میری بہنیں اس وقت جن حالات میں جی رہی ہیں ایسے میں انہیں چھوڑ کر جانا،ایک خاتون کی حیثیت سے میرے لیے بہت زیادہ تکلیف دہ ہے۔‘‘ایک ایسے وقت میں جب کہ گزشتہ برس اگست میں طالبان کے اقتدار پر قابض ہو جانے کے بعد سے افغانستان میں انسانی بحران سنگین سے سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ افغانستان میں اقوام متحدہ کا نیا نمائندہ اعلیٰ کون ہو گا اور اس کی تقرری کتنی جلد کی جائے گی۔افغانستان میں گزشتہ تقریباً دو دہائیوں کے دوران تمام سیاسی پیش رفت اور انسانی امداد میں رابطہ کار کے طور پر یو این اے ایم اے نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ کا یہ ادارہ انسانی حقوق کی صورت حال پر بھی نگاہ رکھتا ہے۔تاہم ملک پر اقتدار حاصل کرنے کے بعد سے افغانستان میں اقوام متحدہ کی سرگرمیاں طالبان کی جانب سے تعاون پر منحصر ہیں۔اقوام متحدہ کا یہ ادارہ دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر تقریباً 4.4 ارب ڈالر کا فنڈ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ رواں برس افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورتیں پوری کی جا سکیں۔