ہندوستان کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر: مودی
نئی دہلی، جون ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور ملک اس شعبے میں پہلے دس ممالک کی صف میں شامل ہونے جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 2014 میں جہاں صرف چھ بائیو انکیوبیٹر تھے، آج ان کی تعداد بڑھ کر 75 ہو گئی ہے۔ دریں اثنا بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی تعداد دس سے بڑھ کر سات سو سے زائد ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے بائیو ٹکنالوجی کے شعبے میں انجینئروں اور ماہرین کی دنیا میں اہمیت اسی طرح ہوگئی ہے جس طرح ہمارے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے پیشہ ور افراد کی ہے۔ مسٹرمودی پرگتی میدان میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 2022 کا افتتاح کر رہے تھے۔ اس کا اہتمام اس علاقے میں خودکفیل ہندوستان مشن کو تقویت پہنچانا ہے۔وزیر اعظم نے کہا، "گزشتہ آٹھ برسوں میں ہندوستان کی بایو اکانومی میں آٹھ گنا اضافہ ہواہے۔ دس ارب ڈالر سے بڑھ کر ہم 80 ارب ڈالر تک جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا، "بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں عالمی ماحولیاتی نظام کے لحاظ سے ہندوستان ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہونے سے اب زیادہ دور نہیں ہے۔”مسٹرمودی نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی پیشہ ور افراد اپنی صلاحیتوں اور اپنی اختراعی سوچ پر اعتماد کے لحاظ سے نئی بلندیوں پر ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہی بھروسہ ، یہی وقاراس دہائی میں ہندوستا کےبائیو ٹیکنالوجی کے شعبے، ہندوستان کے بائیو ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کے لیے ہوتے ہوئے ہم دیکھ رہے ہیں۔”وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو پانچ وجوہات کی بنا پر بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں مواقع کی سرزمین سمجھا جا رہا ہے۔ اس میں پہلی وجہ ملک میں آبادی کا تنوع اور موسمیاتی زونز کا تنوع ہے، دوسری وجہ ملک میں ٹیلنٹ کا ذخیرہ ہے اورسرمایہ بھی ہے، تیسری وجہ ہے کہ ہندوستان میں کاروبار کے لئے آسانی بڑھانے کی کوششیں کی گئی ہیں، چوتھی وجہ ہندوستان میں ٹیکنالوجی پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس شعبے میں امکانات کا پانچویں مرحلہ ہےکہ بائیوٹیکنالوجی کے شعبے میں ہمارے ماہرین کی کامیابیوں کا اب تک کا ریکارڈ پرکشش رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا، "بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں بہت زیادہ مانگ ہے۔ گزشتہ برسوں میں ہندوستان میں زندگی میں آسانی کے لیے جو مہم چلائی گئی ہے، انہوں نے بائیوٹیک سیکٹر کے لئے نئے امکانات پیداکئے ہیں۔مسٹر مودی نے بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں ملک کی کامیابیوں کو شمار کرتے ہوئے بائیو ایندھن کے شعبے میں ہونے والی ترقی کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے "پٹرول میں ایتھنول کی 10 فیصد بلینڈنگ یا ملاوٹ ” کا ہدف حاصل کیا ہے۔ ہندوستان نے 20 فیصد ایتھنول پیٹرول کے ہدف کو حاصل کرنے کی مقررہ حد 2030 سے پانچ سال کم کرکے 2025 کرلیاہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان تمام کوششوں سے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہم نے اٹل انوویشن مشن، میک ان انڈیا، خودکفیل ہندوستان مہم کے تحت جوبھی اقدامات کئے ہیں، اس کا بھی فائدہ بائیو ٹکنالوجی کے شعبے کو حاصل ہواہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا کے آغاز کے بعد سے بائیوٹیک اسٹارٹ اپ یونٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کی تعداد میں نو گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’گزشتہ آٹھ برسوں میں ہمارے ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد کچھ ایک سوسے بڑھ کرستر ہزار ہو گئی ہے۔ یہ ستر ہزار اسٹارٹ اپ تقریباً ساٹھ مختلف صنعتی شعبوں میں بنائے گئے ہیں۔ ان میں بھی پچاس ہزار سے زائد اسٹارٹ اپ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں۔