امریکا یوکرین میں فوری فوج بھیجنے کو تیار نہیں، حتمی فیصلہ بائیڈن کریں گے: جنرل ملی
واشنگٹن،مئی۔امریکی فوج کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ امریکا یوکرین میں فوج تعینات کرنے کے لئے فوری طور پر تیار نہیں ہے اور اس ضمن میں حتمی فیصلہ صدر جو بائیڈن کریں گے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک ملی نے تصدیق کی کہ اس موضوع پر امریکی مقتدر حلقے گفتگو کر رہے ہیں اور ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی ایسے منصوبے کی صورت میں ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے نچلی سطح پر تیاریاں کی جا رہی ہیں۔جنرل مارک کے مطابق "بہر صورت یوکرین میں امریکی فوج کی دوبارہ تعیناتی صدارتی فیصلے کے ذریعے سے ہی ہو گی۔ ابھی ہم اس فیصلے کے قریب نہیں ہیں اور اس ضمن میں منصوبہ بندی کی جاریہ ہے جسے وزیر دفاع کے سامنے بھی پیش نہیں کیا گیا۔”امریکی صدر جو بائیڈن نے 24 فروری کو روس کے یوکرین پر حملے سے کچھ دن قبل ہی تمام امریکی فوجیوں کو یوکرین سے نکال لیا تھا تاکہ روس کے ساتھ براہ راست تنازعے سے بچا جاسکے۔ اس کے بعد بائیڈن نے یورپ میں نیٹو کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لئے اتحادی ممالک میں اضافی نفری تعینات کر رکھی ہے۔امریکی حکام نے جریدے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا تھا کہ امریکی حکومت کیف میں کھولے جانے والے امریکی سفارتخانے کی حفاظت کے لئے اسپیشل فورسز کے دستوں کو بھیجنے پر غور کر رہی ہے۔