سعودی آرامکو دنیا کی سب سے امیرکمپنی بن گئی، ایپل پیچھے رہ گئی!
ریاض،مئی۔سعودی آرامکو نے بدھ کوایپل کو مالیاتی قدر کے اعتبار سے دنیا کی سب سے امیرکمپنی ہونے کے اعزاز سے محروم کردیا ہے کیونکہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے اس کے حصص میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکنالوجی کمپنی کے اسٹاک میں مندی آئی ہے۔سعودی عرب کی قومی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کمپنی، جسے دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی قرار دیا جاتا ہے، کی مالیاتی قدر مارکیٹ کے اختتام پر اپنے حصص کی قیمت کی بنیاد پر20 کھرب 42 ارب(2.42 ٹریلین) ڈالر تھی۔امریکی کمپنی ایپل کے حصص کی قیمت میں گذشتہ ماہ کے دوران میں کمی دیکھی گئی ہے اور بدھ کو سرکاری کاروبار ختم ہونے پر اس کی مالیت 2.37 ٹریلین ڈالر تھی۔صارفین کی مضبوط مانگ اوررواں سال کے پہلے تین ماہ میں ایپل کی جانب سے توقع سے بہترمنافع کی اطلاع دینے کے باوجوداس کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔لیکن ایپل نے خبردار کیا ہے کہ چین میں کووِڈ-19 کے لاک ڈاؤن اور سپلائی چین کی جاری پریشانیوں سے جون میں سہ ماہی نتائج میں اسے 4 سے 8 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ایپل کے چیف فنانشیل آفیسر لوکا میسٹری نے تجزیہ کاروں کے ساتھ کانفرنس کال پر کہا کہ کووڈ سے متعلق رکاوٹوں اور صنعت میں سلیکون کی قلّت کی وجہ سے سپلائی کی رکاوٹیں ہماری مصنوعات کے لیے گاہکوں کی مانگ کو پورا کرنے میں ہماری صلاحیت پراثر انداز ہو رہی ہیں۔کرونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے کاروبار میں سست روی اور کمپنیوں کو بڑھتے ہوئے آپریٹنگ اور لیبرلاگت کا سامنا ہے۔اس کے پیش نظرگھروں سے کام کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور ٹیکنالوجی کی بعض بڑی کمپنیوں کو کچھ مدت کے لیے کساد بازاری کے بعد اب بہتری کی امید پیدا ہورہی ہے۔تیل کی بڑی کمپنی سعودی آرامکو نے حال ہی میں یمن سے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے اپنی تنصیبات پر حملے کے چند گھنٹے کے بعد گذشتہ سال کے دوران میں خالص منافع میں 124 فی صد اضافے کی اطلاع دی ہے جس کی وجہ سے پیداوار میں ’’عارضی‘‘کمی واقع ہوئی ہے۔کمپنی نے کہا کہ جب عالمی معیشت کا کووِڈ-19 وَبا سے دوبارہ احیاء شروع ہوا تو’’آرامکو کی خالص آمدنی 2021 میں 124 فی صد بڑھ کر 110.0 ارب ڈالر ہوگئی تھی جبکہ 2020 میں یہ 49.0 ارب ڈالر تھی‘‘۔دنیا کے سب سے بڑے خام تیل برآمد کنندگان میں سے ایک سعودی عرب پراپنی پیداوار بڑھانے کا دباؤ ہے کیونکہ روس کی یوکرین پر یلغار اور اس کے بعد ماسکو کے خلاف پابندیوں نے عالمی توانائی منڈیوں کو پریشانی سے دوچار کردیا ہے۔آرامکو کے صدر اور چیف ایگزیکٹوآفیسرامین الناصر نے خبردار کیا کہ کمپنی کا آؤٹ لک ’’جیوپولیٹیکل عوامل‘‘ کی بنا پرغیر یقینی رہا ہے۔ہم خام تیل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے، گیس کی توسیع کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے اور اپنے مائعات کو کیمیکلز کی صلاحیت تک بڑھانے پر پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔انھوں نے نتائج کے بارے میں تسلیم کیا کہ’’2021 کے بعدمعاشی حالات میں کافی بہتری آئی ہے‘‘۔گذشتہ سال تیل مارکیٹ ایک مضبوط واپسی ہوئی اور اس میں تیل کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا تھا اور قیمتیں 2020ء کی کم ترین سطح سے بحال ہوئی تھیں۔ماہرین کے مطابق اب دنیا بھرمیں افراطِ زرکی وجہ سے کھپت میں کمی واقع ہو سکتی ہے جس سے تیل کی طلب میں کمی آسکتی ہے جبکہ کمپنی کے اخراجات، شرح سود میں اضافے اور سپلائی چین کی پریشانیوں پر سرمایہ کاروں کے خدشات کی وجہ سے ٹیکنالوجی کے حصص میں کمی کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔