سوڈان میں قبائلی تصادم: 168افراد ہلاک
خرچوم،اپریل۔جنگ سے تباہ حال سوڈان کے علاقے دارفور میں اتوار کو عربوں اور غیر عربوں کے درمیان قبائلی جھڑپوں میں 168 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔دارفور میں امدادی پناہ گزینوں سے متعلق رابطہ کار ادارے اور بے گھر افراد کے ترجمان ایڈم ریگل نے کہا ہے کہ مغربی دارفور صوبے کے علاقے کرینک میں ہونے والی لڑائی میں بھی 98 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قبائل کے درمیان جھڑپیں جمعرات کو مغربی دارفور کیصوبائی دارلحکومت جنینا سے تقریبا30 کلو میٹر مشرق میں واقع کرینک میں نامعلوم حملہ آور کے ہاتھوں 2 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئیں۔ان کا کہنا تھا کہ جانجاوید کے نام سے جانی جانے والی ملیشیا نے اتوار کی صبح اس علاقے پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا اور علاقے میں مکانات کو آگ لگادی اور لوٹ مار کی۔ہسپتال کے ایک ڈاکٹر اور سابق میڈیکل ڈائریکٹر صلاح صالح کے مطابق جھڑپیں بالا خر جنینا تک پہنچ گئیں جہاں ملیشیاوں اور مسلح گروہوں نے شہر کے مرکزی ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں پر بھی حملہ کیا۔جمعرات کو ہونے والی اس لڑائی میں8 افراد کی ہلاکت اور کم از کم 16 دیگر کے زخمی ہونے کے بعد حکام نے علاقے میں مزید فوجی تعینات کردیے ہیں۔سوڈان کے صوبے دارفور میں حالیہ مہینوں کے دوران حریف قبائل کے درمیان مہلک جھڑپیں ہوتی رہی ہیں، کیونکہ گزشتہ سال کی بغاوت کے بعد جب اعلیٰ جرنیلوں نے سویلین حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا ، ملک میں ایک وسیع بحران ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جمہوریت کے لیے عوامی بیداری کی مہم کے دوران اکتوبر 2019 میں فوجی بغاوت نے گرچہ طویل عرصے سے مطلق العنان حکمراں عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا تھا، لیکن ملک جمہوریت کی بحالی کی راہ سے کوسوں دور ہو گیا ہے۔