پرنس چارلس کے ایسٹر پیغام میں جنگ کے متاثرین کی یاد
لندن ،اپریل۔ پرنس چارلس نے ایسٹر کے پیغام میں جنگ کے متاثرین کو یاد کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایسٹر کے پیغام میں جنگ کے متاثرین کے مصائب کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تنازع اور مظالم کے باعث گھروں کو چھوڑنے والے افراد کے مصائب پر انہیں دلی صدمہ پہنچا ہے۔ ان کا پیغام یوکرین پر روسی حملے کے بعد آیا ہے جس کے باعث لاکھوں افراد کو اپنے ملک سے فرار ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کے جذبے سے بے حد متاثر ہوئے ہیں جو ضرورت مند لوگوں کے لیے اپنے گھر کھولنے کے لیے تیار ہیں۔ ایسٹر کے اپنے سالانہ خطاب میں پرنس چارلس نے کہا ہے کہ آج لاکھوں افراد خود کو اپنے گھروں سے بے دخلی کا شکار ہیں جو گڑبڑ والے علاقوں سے سفر کیلئے عاجز ہیں، وہ ماضی کے زخم خوردہ ہیں، مستقبل سے خوف زدہ ہیں اور خیرمقدم، آرام اور مہربانی کے مستحق ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، میں نے تنازع یا مظالم کے بے گناہ متاثرین کی تکالیف پر خود کو دل گرفتہ پایا ہے جن میں کچھ سے وہ ملے ہیں جنہوں نے مجھے سانحہ کی دردناک کہانیاں سنائی ہیں کیونکہ انہیں اپنے وطن کو چھوڑ کر گھر سے بہت دور پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا بہت متاثرکن ہے کہ کس طرح بہت سارے افراد ضرورت مند افراد کے لیے اپنے گھر کھولنے پر تیار ہیں اور کس طرح انہوں نے روح کو تباہ کرنے والے غم اور مشکل کا سامنا کرنے والے لوگوں کی مدد کے لیے اپنے وقت اور وسائل کی پیش کش کی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین کی جنگ لاکھوں افراد کے اپنے گھروں کو چھوڑنے پر منتج ہوئی ہے۔ پرنس چارلس نے کہا کہ وہ دل سے دعا گو ہیں کہ دنیا کی تاریکی چھٹ جائے۔