برازیلی فوجیوں میں ویاگرا کی ہزاروں گولیاں کیوں تقسیم کی گئیں؟
ریو دی جنیرو،اپریل۔برازیل کی فوج ایک نمائندے کی جانب سے گذشتہ روز فوجیوں کے لیے جنسی محرک دوا ویاگرا کی 35000 گولیوں کی خریداری کے انکشاف کے بعد اس پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ادویات کی کمی ہے لیکن برازیل کے صدر جائر بولسونارو اور ان کی ٹیم چھوٹی نیلی گولیاں خریدنے کے لیے عوامی فنڈز خرچ کر رہی ہے۔ مرکز کے بائیں بازو کے رکن پارلیمان الیاس واز نے ویاگرا گولیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا انہوں نے اس "غیر اخلاقی” اقدام کے بارے میں سنا ہے اور میں وزارت دفاع سے اس کی وضاحت چاہتا ہوں۔واز نے کہا کہ انہوں نے یہ معلومات حکومت کے شفافیت پورٹل سے حاصل کی ہیں جو عوامی اخراجات کے ڈیٹا تک آن ڈیمانڈ رسائی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ دستاویزات میں واضح طور پر ویاگرا کا ذکر نہیں ہے لیکن ان میں ہزاروں گولیاں خریدنے کی منظوری دی گئی ہے جس میں "سیلڈینافیل” کا مالیکیول ہے جو مشہور دوا بناتا ہے۔دوسری طرف وزارت دفاع نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ "سیلڈینافل کی خریداری کا مقصد پلمونری ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے تھا کیونکہ ویاگرا جیسی ادویات پلمونری وریدوں کی توسیع میں معاون ہیں۔وزارت دفاع کے جواز پر انٹرنیٹ صارفین کو سوشل میڈیا پر تبصرے جاری رکھنے کا موقع فراہم کیا۔بائیں بازو کے رکن پارلیمنٹ مارسیلو فریکسو نے کہا کہا کہ کیا انتہائی دائیں بازو کے صدر جیر بولسونارو کی حکومت نے یہ گولیاں خرید کی ہیں جس نے "اس بل کو ویٹو کر دیا جو غریب خواتین میں سینیٹری پیڈ کی مفت تقسیم کی اجازت دے گا۔”بتایا جاتا ہے کہ بولسونارو نے آخر کار اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا اور مارچ کے اوائل میں ان صحت سے متعلق مصنوعات کی مفت تقسیم کی اجازت دیتے ہوئے ایک فرمان پر دستخط کر دیے۔