اسرائیلی وزیراعظم بینیٹ ایک رکن پارلیمان کے اتحاد چھوڑنے کے بعد اکثریت کھو بیٹھے

القدس،اپریل۔ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی یامینا پارٹی کی ایک اہم رکن نے بدھ کے روز مخلوط حکومت کی حمایت سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ان کے اس اچانک اور حیرت انگیز اقدام کے نتیجے میں نفتالی بینیٹ پارلیمان میں اکثریت کھوبیٹھے ہیں۔ادیت سلمان کے اعلان کے بعد حکمران اتحاد کی 120 ارکان پرمشتمل پارلیمان میں 60 نشستیں رہ گئی ہیں۔ سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے زیرقیادت حزب اختلاف کی نشستیں بھی اتنی ہیں۔مذہبی قدامت پسند ادیت سلمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’میں نے اتحاد کا راستہ آزمایا۔میں نے اس اتحاد کے لیے بہت کام کیا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ میں اسرائیل کی یہودی شناخت کو نقصان پہنچانے میں حصہ نہیں لے سکتی‘‘۔وہ حکمران اتحاد کی چیئرپرسن کے طور پربھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔انھوں نے پیر کے روز وزیرصحت نیتزان ہوروویٹزپر سخت تنقید کی تھی۔اسپتالوں کو ہدایت کی کہ وہ آیندہ یہود کی عید فسح کی چھٹی کے موقع پرخمیرشدہ روٹی کی مصنوعات کو اپنے مراکز میں لانے کی اجازت دیں، یہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے مطابق ہے جس میں کئی سال کی ممانعت کے بعداس روٹی کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔یہودی روایت کے تحت فسح کے دوران میں بے خمیرروٹی کے عام استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ادیت سلمان نے کہا کہ میں اتحاد کی رْکنیت ختم کررہی ہوں اور اپنے دوستوں سے وطن واپسی اور دائیں بازو کی حکومت بنانے کے بارے میں بات چیت جاری رکھنے کی کوشش کروں گی۔میں جانتی ہوں کہ میں واحد نہیں ہوں جواس طرح محسوس کرتا ہوں‘‘۔اس اعلان کے بعد ادیت سلمان کادائیں بازو کے ان سیاست دانوں نے خیرمقدم کیا ہیجو بینیٹ کے انتخابی وعدوں سے انحراف کرنے اورگذشتہ سال ان کے ساتھ حکمران اتحاد قائم کرنے کے بعد سے ان پر مسلسل حملہ آور ہیں۔حزب اختلاف کے سربراہ اور لیکوڈ کے چیئرمین بنیامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں کہا کہ’’آپ اس بات کا ثبوت ہیں کہ جو چیزآپ کی رہنمائی کرتی ہے،وہ اسرائیل کی یہودی شناخت، اسرائیل کی سرزمین کے بارے میں تشویش ہے اور میں آپ کو وطن واپسی اور قومی کیمپ میں خوش آمدید کہتا ہوں‘‘۔دائیں بازو کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’’میں قومی کیمپ کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے شخص سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ادیت کے ساتھ شامل ہونے کے لییواپس آئیں، آپ کا پورے اعزاز اور کھلے دل سے استقبال کیا جائے گا‘‘۔نیتن یاہو کو نیاحکمران اتحاد تشکیل دینے اور نئے انتخابات کے بغیر حکومت بنانے کے لیے 61 قانون سازوں کی حمایت درکار ہوگی جو اس وقت ان کے پاس نہیں ہے۔مذہبی صیہونیت پارٹی کے بیزل سموٹریچ نے، جو کبھی بینیٹ کے سیاسی ساتھی تھے،ادیت سلمان کی ’’مشکل اقدام کرنے کی ہمت پر ان کی تعریف کی ہے اوریہ پیشین گوئی کی ہے کہ حکمران اتحاد اس تبدیلی سے بچ نہیں سکے گا۔انھوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ یہ بینیٹ اور اسلام پسند تحریک کی بائیں بازو کی غیرصیہونی حکومت کے خاتمے کا آغاز ہے۔بینیٹ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گی۔ان کی یامینا پارٹی کے پاس اب پارلیمنٹ کی 120 نشستوں میں سے صرف پانچ نشستیں ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بینیٹ ایک رکن پارلیمان کے اتحاد چھوڑنے کے بعد اکثریت کھو بیٹھے
القدس،اپریل۔ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی یامینا پارٹی کی ایک اہم رکن نے بدھ کے روز مخلوط حکومت کی حمایت سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ان کے اس اچانک اور حیرت انگیز اقدام کے نتیجے میں نفتالی بینیٹ پارلیمان میں اکثریت کھوبیٹھے ہیں۔ادیت سلمان کے اعلان کے بعد حکمران اتحاد کی 120 ارکان پرمشتمل پارلیمان میں 60 نشستیں رہ گئی ہیں۔ سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے زیرقیادت حزب اختلاف کی نشستیں بھی اتنی ہیں۔مذہبی قدامت پسند ادیت سلمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’میں نے اتحاد کا راستہ آزمایا۔میں نے اس اتحاد کے لیے بہت کام کیا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ میں اسرائیل کی یہودی شناخت کو نقصان پہنچانے میں حصہ نہیں لے سکتی‘‘۔وہ حکمران اتحاد کی چیئرپرسن کے طور پربھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔انھوں نے پیر کے روز وزیرصحت نیتزان ہوروویٹزپر سخت تنقید کی تھی۔اسپتالوں کو ہدایت کی کہ وہ آیندہ یہود کی عید فسح کی چھٹی کے موقع پرخمیرشدہ روٹی کی مصنوعات کو اپنے مراکز میں لانے کی اجازت دیں، یہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے مطابق ہے جس میں کئی سال کی ممانعت کے بعداس روٹی کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔یہودی روایت کے تحت فسح کے دوران میں بے خمیرروٹی کے عام استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ادیت سلمان نے کہا کہ میں اتحاد کی رْکنیت ختم کررہی ہوں اور اپنے دوستوں سے وطن واپسی اور دائیں بازو کی حکومت بنانے کے بارے میں بات چیت جاری رکھنے کی کوشش کروں گی۔میں جانتی ہوں کہ میں واحد نہیں ہوں جواس طرح محسوس کرتا ہوں‘‘۔اس اعلان کے بعد ادیت سلمان کادائیں بازو کے ان سیاست دانوں نے خیرمقدم کیا ہیجو بینیٹ کے انتخابی وعدوں سے انحراف کرنے اورگذشتہ سال ان کے ساتھ حکمران اتحاد قائم کرنے کے بعد سے ان پر مسلسل حملہ آور ہیں۔حزب اختلاف کے سربراہ اور لیکوڈ کے چیئرمین بنیامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں کہا کہ’’آپ اس بات کا ثبوت ہیں کہ جو چیزآپ کی رہنمائی کرتی ہے،وہ اسرائیل کی یہودی شناخت، اسرائیل کی سرزمین کے بارے میں تشویش ہے اور میں آپ کو وطن واپسی اور قومی کیمپ میں خوش آمدید کہتا ہوں‘‘۔دائیں بازو کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’’میں قومی کیمپ کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے شخص سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ادیت کے ساتھ شامل ہونے کے لییواپس آئیں، آپ کا پورے اعزاز اور کھلے دل سے استقبال کیا جائے گا‘‘۔نیتن یاہو کو نیاحکمران اتحاد تشکیل دینے اور نئے انتخابات کے بغیر حکومت بنانے کے لیے 61 قانون سازوں کی حمایت درکار ہوگی جو اس وقت ان کے پاس نہیں ہے۔مذہبی صیہونیت پارٹی کے بیزل سموٹریچ نے، جو کبھی بینیٹ کے سیاسی ساتھی تھے،ادیت سلمان کی ’’مشکل اقدام کرنے کی ہمت پر ان کی تعریف کی ہے اوریہ پیشین گوئی کی ہے کہ حکمران اتحاد اس تبدیلی سے بچ نہیں سکے گا۔انھوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ یہ بینیٹ اور اسلام پسند تحریک کی بائیں بازو کی غیرصیہونی حکومت کے خاتمے کا آغاز ہے۔بینیٹ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گی۔ان کی یامینا پارٹی کے پاس اب پارلیمنٹ کی 120 نشستوں میں سے صرف پانچ نشستیں ہیں۔

 

Related Articles