امریکی صدر کی یوکرین کو 200 ملین ڈالر کی اضافی فوجی امداد کی ہدایت
واشنگٹن،مارچ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز یوکرین کو 200 ملین ڈالر کا اضافی فوجی سازوسامان دینے کا حکم دیا ہے کیونکہ روس نے شہری علاقوں پر بمباری کی ہے۔بائیڈن نے اس سے قبل 26 فروری کواپنی انتظامیہ کو یوکرین کو غیر ملکی امداد کے قانون کے تحت امریکی ذخیرے سے 350 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیار دینے کی ہدایت کی تھی۔حال ہی میں فوجی امداد کے لیے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے متعد بار مایوسی کے ساتھ شکوہ کیا تھا کہ کیف کے مغربی اتحادی کھل کر ان کی مدد نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے بارہا واشنگٹن، یورپی یونین اور نیٹو پر زور دیا ہے کہ یوکرین کے دفاع میں مدد کریں۔امریکی وزیر خارجہ انٹننی بلنکن کو ایک میمو میں بائیڈن نیہدایت کی کہ یوکرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے محکمہ دفاع سے 200 ملین ڈالر تک کا دفاعی مواد اور خدمات مختص کی جائیں۔ہفتے کے روزروس نے خبردار کیا کہ اس کی افواج یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کی سپلائی کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔ ان ہتھیاروں کا بہاؤ انہیں لے جانے والے قافلوں کو "جائز اہداف” کی طرف موڑ دے گا۔فوجی امداد کی تازہ ترین امریکی اجازت دو دن بعد آئی ہے جب امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی اڈے کے ذریعے مگ لڑاکا طیاروں کو یوکرین بھیجنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ زمینی افواج کو ہتھیار فراہم کرنے سے روسی حملے کو روکنے کے لیے کیف کی کوششوں کو بہتر طور پر مدد ملی۔گزشتہ موسم خزاں میں واشنگٹن نے یوکرین کو 60 ملین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دی۔ اس کے بعد دسمبر میں مزید 200 ملین ڈالر کا اسلحہ اور گولہ بارود دیا گیا۔بائیڈن نے یوکرین کے اندر براہ راست امریکی فوجی کارروائی کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ "تیسری عالمی جنگ” کا باعث بنے گی۔دریں اثنا، یورپی یونین کے رہ نماؤں نے جمعہ کو یوکرین کے لیے فوجی امداد کی مالی اعانت کو 500 ملین یورو (تقریباً 550 ملین ڈالر) سے دوگنا کرنے کا مطالبہ کیا۔کیف میں اپنے صدارتی دفتر کے باہر ریکارڈ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کی مدد کے لیے "زیادہ کام” کرے۔