عالمی دفاعی شو:سعودی عرب لاک ہیڈکیاشتراک سے مقامی سطح پرمیزائل پرزے تیارکرے گا
ریاض،مارچ۔سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز( جامی،جی اے ایم آئی) نے پیر کے روز الریاض میں جاری عالمی دفاعی شومیں میزائل انٹرسیپٹرلانچرز اور میزائل انٹرسیپٹر کنستروں کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے لاک ہیڈمارٹن کے ساتھ ایک سمجھوتے پردست خط کیے ہیں۔یہ سمجھوتا2030ء تک 50 فی صد سے زیادہ دفاعی سازوسامان کی تیاری کومقامی بنانے کی مملکت کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔امریکی فرم لاک ہیڈ مارٹن ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈایریا ڈیفنس میزائل سسٹم یاتھاڈ تیارکرتی ہے۔یہ مختصر اور درمیانے فاصلے تک مارکرنے والے میزائلوں سے دفاع کے لیے بنایا جاتا ہے۔2017ء میں سعودی عرب نے امریکا سے 28 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی دفاعی ٹیکنالوجی کی خریداری میں دلچسپی کااظہارکیا تھا۔لاک ہیڈ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ وہ ’’وڑن 2030 کے مطابق سعودی عرب سے شراکت داری کو بڑھانے کے لیے کام کررہی ہے۔لاک ہیڈ کے ترجمان نے العربیہ انگلش کو دیے گئے ایک بیان میں کہا ہیکہ تازہ اقدام سعودی عرب کی صنعتی بنیاد اور اس سے پیدا ہونے والے ترقی کے مواقع کے اعتراف میں کیا گیا ہے۔امریکا میں قائم ایرو اسپیس کمپنی نے کہا کہ وہ ’’چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز)کوسعودی عرب کی جانب سے خرید کیے جانے والے اہم دفاعی نظام مہیا کرنیکے سلسلے کاحصہ بنانے میں مدددینے کو تیار ہے‘‘۔اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئے سمجھوتے میں ’انتہائی ہنرمند سعودی انجینئروں‘کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔جامی کے ترجمان فوری طور پر تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔تاہم جامی کے نائب گورنر جاسم المیمانی نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ ’’دفاعی صنعت کو مقامی بنانے کے دونوں منصوبے اس امیدافزا شعبے کی قومی ترجیحات کی مزید خدمت ہیں‘‘۔انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ فضائی شعبے میں دفاعی سازوسامان کی تیاری میں بہت اضافہ متوقع ہے۔اس معاملے سے آگاہ ایک ذریعے نے العربیہ انگلش کو یہ بھی بتایا کہ لاک ہیڈ اور جامی نے ریکارڈ پرمزیدتفصیل فراہم کیے بغیر’’متعدد مقامی شراکت داروں کے ساتھ اس منصوبے پرپہلے ہی کام شروع کردیا ہے‘‘۔