برطانیہ غیر ملکی انویسٹرز کو فاسٹ ٹریک ریذیڈنسی والے ویزے منسوخ کر دے گا
لندن ،فروری ۔ توقع کی جاتی ہے کہ روس کے ساتھ برطانیہ کے روابط پر دبائو کے باعث فارن انویسٹرز کو برطانیہ میں فاسٹ ٹریک ریذیڈنسی آفر کرنے والا ویزوں کو حکومت منسوخ کردے گی۔ ایک حکومتی ذریعے نے اگلے ہفتے ٹیئر ون انویسٹرز ویزوں کے حوالے سے اعلان کی رپورٹس کی تصدیق کی ہے۔ ان ویزوں کے ذریعے برطانیہ میں کم از کم 2 ملین پونڈ خرچ کرنے والوں کو ریذیڈنسی آفر کی جاتی ہے۔ یہ سکیم 2008میں متعارف کروائی گئی تھی جس کا مقصد یورپی یونین کے باہر کے دولت مند افراد کو برطانیہ میں سرمایہ کاری کیلئے راغب اور حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ اس سکیم کے غلط استعمال کیلئے کھلا ہونے پر خدشات کی وجہ سے یہ معاملہ کچھ وقت سے زیر غور ہے۔ یوکرین پر روس کے ممکنہ حملے کے خدشات کی وجہ سے منسٹرز پر دبائو ہے کہ وہ روس کے ساتھ تعلقات کو منقطع کریں، اس لئے ان ویزوں کے بارے میں اگلے ہفتے اعلان متوقع ہے۔ روس نے یوکرین کی سرحد کے ساتھ 100000 سے زائد فوجیوں، میزائلوں اور دیگر بھاری آلات کو تعینات کررکھا ہے لیکن روس مسلسل اس بات سے انکار کر رہا ہے کہ وہ یوکرین پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ٹیئر ون ویزا (انویسٹرز) عام طور پر گولڈن ویزا کہلاتا ہے، جس کے ذریعے برطانیہ میں 2 ملین پونڈ سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو ریذیڈنسی آفر کرتا ہے اور اس کے ساتھ ان کی فیملیز بھی جوائن کر سکتی ہیں۔ ایسے ویزوں کے حامل افراد بعد میں برطانیہ میں مستقل رہائش کیلئے بھی درخواست دے سکتے ہیں، تاہم اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ وہ کتنی سرمایہ کاری برطانیہ میں کرتے ہیں۔ 2 ملین پونڈ کی سرمایہ کاری کرنے والے انویسٹرز کو پانچ سال کے اندر اپلائی کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ پانچ ملین پونڈ کی سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے مستقل رہائش کیلئے درخواست دینے کی مدت مختصر ہو کر تین سال رہ جاتی ہے جبکہ 10 ملین پونڈ کی سرمایہ کاری کرنے والے 2 سال میں مستقل رہائش کیلئے اپلائی کر سکتے ہیں۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی اس سکیم میں اصلاحات کر چکا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس سکیم کو کرپشن کی سہولت کاری کیلئے استعمال نہ کیا جا سکے اور ہوم آفس نے اس میں مزید تبدیلیوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔ ایک ترجمان نے مزید کہا کہ سکیم میں تبدیلیوں سے قبل 2015 میں جاری کئے جانے والے ویزوں کے بارے میں جاری نظرثانی کی رپورٹ مقررہ وقت میں دے گا۔ 2008 میں سکیم متعارف کروائے جانے کے بعد متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن درخواست گزاروں کے کب اور کیسے دولت حاصل کرنے کے بارے میں اضافی چیک بھی شامل ہیں۔ ہوم آفس نے 2008 میں سکیم شروع ہونے کے بعد روسی شہریوں کو 14516 انویسٹرز ویزے جاری کئے۔ بنکوں کو بھی اب درخواست گزاروں کے بنک اکائونٹس کھولنے سے قبل بعض چیکس مکمل کرنے کی ضرورت ہے اوراگر ان کے کوالیفائنگ فنڈز مختلف کمپنیز کی ایک چین کے ذریعے لگائے گئے ہیں تو انہیں اضافی پیپر ورک جمع کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ 2020 میں پارلیمنٹ کی انٹیلی جنس اینڈ سیکورٹی کمیٹی نے برطانیہ میں روس کے اثر و رسوخ سے متعلق رپورٹ کے حصے کے طور پر ٹیئر ون ویزے کی منظوری کیلئے زیادہ روبسٹ اپروچ کیلئے استدلال کیا تھا۔