12سے 15سال کے بچوں کیلئے کورونا ویکسین کی فراہمی شروع
راچڈیل،ستمبر۔ عالمی وباء کورونا سے بچائو یقینی بنانے کیلئے پہلی مرتبہ 12سے 15سال کے بچوں کو آج سے کورونا ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے، طالبعلموں کو فائزر ویکسین کی ایک خوراک اس امید پر فراہم کی جائے گی کہ رول آئوٹ سے طالبعلموں کیلئے رکاوٹیں ختم ہونگی ا س سلسلہ میں والدین سے رضا مندی مانگی جا رہی ہے محتاط اندازے کے مطابق 3ملین سے زائد 16سال سے کم عمر بچے ویکسین کیلئے اہل قرار دیے گئے ہیں وزراء توقع کر رہے ہیں کہ کم از کم 60فیصد بچے اور ان کے والدین ویکسین کی پیشکش کو خوش دلی سے قبول کریں گے انگلینڈ میں مختلف تعلیمی اداروں میں آج سے بچوں کیلئے کورونا ویکسین کی جابز کا انتظام کیا گیا ہے رول آئوْ ہفتے کے اختتام تک سکاٹ لینڈ اور ویلز میں بھی شروع ہونے جا رہا ہے ‘ شمالی آئرلینڈ میں خطے کے ویکسی نیشن پروگرام کے سربراہ نے کہا ہے کہ اکتوبر سے تمام سکولوں میں ممکنہ طو رپر کورونا ویکسین کی جابز پیش کیے جانیکا امکان ہے دوسری طرف کوویڈ کیخلاف صحت مند بچوں کو ٹیکے لگانے پر سائنسی برادری تقسیم نظرآتی ہے نمبر 10 کے اپنے ایڈوائزری پینل نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ انہیں حفاظتی ٹیکے لگانے سے ان کی صحت کو صرف معمولی فائدہ ملے گا اور بڑے پیمانے پر رول آؤٹ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے لیکن پروفیسر کرس وہٹی اور منتشر قوموں کے چیف میڈیکل آفیسرز بچوں کو وسیع تر فوائد پہنچانے کے بعد ٹیکے لگانے کی مہم کو بڑھانے کے حق میں سامنے آگئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں بچوں کو کورونا ویکسین دیکر سکولوں کو بند ہونے سے بچایا جا سکتا ہے انگلینڈ میں رول آؤٹ بنیادی طور پر اسکولوں میں ایسی ویکسینیشن سروس ٹیموں کے ذریعے کیا جائے گا جو پہلے ہی فلو جیسی بیماریوں کے لیے ویکسین کے معمول کے پروگرام انجام دے رہی ہیںاسکولوں کو ویکسین کے انتظام ‘ طلبا اور سرپرستوں کی رضامندی اور معلومات کے فارم تقسیم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گااساتذہ سے کہا گیا ہے کہ رول آؤٹ پر سکول کے دروازوں پر احتجاج کے خدشات کے درمیان اینٹی کوویڈ ویکسین مہم چلانے والوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کو فون کرنے میں ہچکچاہٹ نہ کی جائے یہ امر قابل ذکر ہے کہ 12 سے 15 سال کے بچوں کو گزشتہ ہفتے ویکسی نیٹ کرنے کی منظوری دی گئی تھی جس کے چند گھنٹوں کے بعد ہی پریشر گروپ کی طرف سے اسکے خلاف رد عمل سامنے آ گیا تھا سکولز کے ہیڈ ٹیچرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ سکول کی سطح پر اگر کوئی احتجاج سامنے آتا ہے تو مقامی اتھارٹی یا پولیس کو الرٹ کیا جائے پروفیسر فن نے چند یوم قبل میڈیا سے گفتگو میں اس خدشہ کا اظہار کیاتھا کہ بچوں کو ویکسین دینا پیچیدہ عمل ہے تاہم لوگوں کو اس معاملے پر پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس عمر کے بچوں کو بالغ افراد کی نسبت کورونا اور ویکسین دونوں سے زیادہ خطرہ نہیں ہے اگر کسی بچے کو خود فیصلہ کرنے کے قابل سمجھتا گیا تو ایسی صورت میں والدین کی رضا مندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔