یو اے ای کے حکمران خاندانوں کی 50 ویں قومی دن کی تقریبات میں شرکت
دبئی،دسمبر۔دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم، ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد زاید آل نہیان، سپریم کونسل کے ارکان اور امارات کی ساتوں ریاستوں کے حاکم اور ولی عہد شخصیات نے دبئی کے علاقے حتا میں ہونے والی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی۔سرکاری تقریب میں شرکت کرنے والوں میں حاکم فجیرہ شیخ حماد بن محمد الشرقی، ام القوین کے حاکم شیخ سعود بن راشد المعلا اور راس الخیمہ کے حاکم شیخ سعود بن صقر القاسمی بھی شامل تھے۔حجر پہاڑی سلسلے کے دامن میں حتا ڈیم کے مقام پر منعقدہ اس پر وقار تقریب میں امارات بھر سے شہریوں نے شرکت کی جبکہ اس تقریب کی تمام سرگرمیوں کو سرکاری ٹی وی چینلز اور 50 ویں قومی دن کی ویب سائٹ پر لائیو دکھایا گیا تھا۔شو کا مرکزی سٹیج ایک بڑا مجسمہ تھا جسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حتا ڈیم پر معلق کیا گیا تھا۔ اس مجسمے کے ذریعے سے متحدہ عرب امارات کی تاریخ، انسانوں اور قدرت کے درمیان قریبی تعلق کی ترجمانی کی گئی تھی۔امارات کے 50 ویں قومی دن کی تقریبات میں نو مختلف حصوں میں دبئی کے 50 سالہ سفر میں طے کی جانے والی ترقی کی منازل اور آئندہ 50 سالوں کے لئے متحدہ عرب امارات کی حکمت عملی کا نمونہ پیش کیا گیا تھا۔پہلے حصے میں امارات کی روایتی دھنوں پر پرفارمنس دیکھائی گئی جبکہ دوسرے حصے میں یو اے ای کی تاریخ کی قدیم ترین کمپاس دیرہ کو دکھایا گیا جس کے بعد 200 ڈرونز کی مدد سے آسمان پر قدیم اماراتی فلکیاتی نظام دیرۃ الدرور کو سیاہ آسمان پر روشنیوں کی مدد سے بنایا گیا۔تیسرے حصے میں امارات کی پہلی خاتون رہنمائوں جن میں متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان آل نہیان کی دادی شیخہ میثاء بنت سالمین المنصوری شامل ہیں، کی کہانیوں کا ذکر کیا گیا۔اس حصے کا اختتام مادر ملت شیخہ فاطمہ بنت مبارک کو خراج تحسین پیش کرنے پر ہوا۔اس کے بعد چوتھے حصے میں امارات کے مرحوم بانی کی تصویر کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی تشکیل اور اتحاد کے معاہدے کی کہانی بیان کی گئی۔ پھر پانچویں حصے میں متحدہ عرب امارات کو صحرا سے ایک سبزہ بھرے نخلستان میں تبدیل کرنے کی کہانی کا ذکر ہوا۔چھٹے حصیمیں امارات کے قومی ترانے کا ذکر کیا گیا تھا جس کے بعد ساتویں اور آٹھویں حصے میں یو اے ای کی تاریخ کے اہم واقعات کا ذکر ہوا جس کا اختتام ابھی جاری دبئی ایکسپو 2020 پر ہوا۔اس کے بعد آخری حصے میں مستقبل کے خطوط کے عنوان سے تین ننھی لڑکیوں کے خطوط میں یو اے ای کے مستقبل کے ارادوں اور منصوبہ بندی کا ذکر کیا گیا۔تقریبات کے اختتام میں ڈرونز کے ذریعے سے آتشبازی کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔