یوکرین کو عن قریب 120 سے 140 کے درمیان مغربی ساختہ ٹینک ملنے کی امید
کییف،فروری ۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر اورمنگل کی رات کے اپنے معمول کے خطاب میں کہا ہے کہ روس نے یوکرینی مزاحمت کے خلاف بڑا انتقام شروع کر دیا ہے۔زیلنسکی ہفتوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ ماسکو کا مقصد یوکرین پر دو ماہ کے عارضی تعطل کے بعد سامنے، جنوب اور مشرق میں پھیلی فوج سے حملہ کرنا چاہتا ہے۔اگرچہ اب تک کسی نئے وسیع تر حملے کا کوئی نشان نہیں ہے، لیکن مشرق میں شدید لڑائی جاری ہے اور روس یوکرینی فوج کو بخموت کی طرف دھکیل رہا ہے۔ روس اہمیت کے حامل ڈون باس علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔زیلنسکی نے کہا کہ مشرق میں روسی حملے روسی جانب سے بھاری نقصانات کے باوجود بے لگام تھے۔ انہوں نے اسے یوکرین کی طرف سے روسی افواج کو دارالحکومت، شمال مشرق اور جنوب سے جنگ سے نکالنے میں کامیابی کا بدلہ قرار دیا۔زیلنسکی نے کہا کہمجھے لگتا ہے کہ روس واقعی اپنا بڑا بدلہ لینا چاہتا ہے۔ میرے خیال میں انہوں نے [پہلے سے ہی] حملہ شروع کر دیا ہے۔