یوکرین اورروسی فوج میں محصورماریوپول سے شہریوں کے انخلا کی راہداری پراتفاق
ماریوپول،اپریل۔یوکرین نے روسی فوج کے ساتھ مل کر محصور بندرگاہ شہر ماریوپول سے شہریوں کے انخلا کے لیے ایک محفوظ راستہ کھولنے پراتفاق کیا ہے۔یوکرین کی نائب وزیراعظم ایرینا ویرشچک نے بدھ کو ٹیلی گرام پر لکھا کہ ماریوپول میں تباہ کن انسانی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم آج اس سمت میں اپنی کوششوں پر توجہ مرکوز کریں گے اورہم خواتین، بچّوں اورضعیف العمر افراد کے لیے انسانی راہداری پرابتدائی معاہدہ طے کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ویرشچک نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ یوکرین کے کنٹرول میں شہر زپوریڑڑیا جانے کے لیے آج دوپہر مقامی کے وقت کے مطابق دو بجے (1100 جی ایم ٹی) تک مقررہ مقام پر جمع ہوجائیں لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ ’’سلامتی کی انتہائی مشکل صورت حال کے پیش نظر انخلا کی راہداری میں تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں‘‘۔یوکرین کے روسی فوج کی بمباری کی زد میں آنے والے علاقوں سے شہریوں کا انخلا گذشتہ تین روز سے معطل تھا کیونکہ کیف حکومت نے کہا تھا کہ روس کی جانب سے حملوں میں تیزی لانے کے بعد کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔ساحلی شہر ماریوپول یوکرین پر روس کے تباہ کن حملے کا ایک اہم ہدف ہے اور وسیع پیمانے پر گولہ باری سے شہر کے مختلف حصے تباہ ہوچکے ہیں۔ماریوپول کے میئرنے باقی مکینوں سے تباہ حال شہر چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔ میئرواڈیم بوائیچینکو نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا:’’خوفزدہ نہ ہوں اور زپوریڑیا منتقل ہوجائیں جہاں آپ کوتمام ضروری امداد ملے گی۔ خوراک، ادویہ، بنیادی ضروریات۔ لیکن بنیادی بات یہ کہ آپ وہاں محفوظ رہیں گے‘‘۔اس سے پہلے ماریوپول کے دولاکھ باشندے شہرچھوڑکرجا چکے ہیں اور مئیر کے بہ قول آج یہ لوگ محفوظ ہیں۔روسی افواج اس وقت یوکرین کے باقی فوجیوں کو ازوفستل کے لوہے اور اسٹیل کے وسیع پلانٹ میں ان کے آخری ٹھکانے سے نکالنے کے لیے سخت جنگ لڑ رہی ہیں۔ماسکو نے ماریوپول میں یوکرینی افواج کو ہتھیار ڈالنے کے متعدد الٹی میٹم جاری کیے ہیں۔یوکرین کا کہنا ہے کہ 24 فروری کو روسی حملے کے آغاز کے بعد سے ملک بھر میں کھولی گئی انسانی راہداریوں کے ذریعے قریباً تین لاکھ افراد لڑائی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔