یوکرینی وزیر سیکورٹی نے شہروں پر حملوں کو ’جنگی جرائم ‘ قرار دے دیا
لندن ،اکتوبر۔یوکرین کے ایک وزیر نے ملک کے شہروں پر میزائل حملوں کے ایک سلسلے کے بعد ولادیمیر پیوٹن پرشہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ سیکورٹی کے وزیر ٹام ٹگینڈہاٹ نے یوکرین کے شہروں پر حملوں کو ’’جنگی جرائم‘‘ قرار دیا جبکہ وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا کہ یہ’’ناقابل قبول‘‘ ہیں۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف کو مہینوں بعد پہلی بار نشانہ بنایا گیا جبکہ دنیپرو، لیویو، ٹرنوپل، خمیلنیتسکی، زیتومیر اور کروپیوینیٹسکی میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ حملوں کے وقت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کرچ پل کے خلاف یوکرین کے حملے کا ردعمل تھا، جو کہ روس اور کریمیا کے ساتھ الحاق شدہ کراسنگ ہے، جس کی تزویراتی اور علامتی دونوں اہمیتیں ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے اس حملے کو ’’دہشت گردی کی کارروائی‘‘ قرار دیا جوکہ یوکرینی اسپیشل سروسز نے کیا تھا۔ کیف پر حملے کے نتیجے میں شہر کے شیوچینکو ضلع میں دھماکے ہوئے جوکہ ایک مرکزی علاقہ ہے جس میں تاریخی پرانے شہر کے ساتھ ساتھ کئی سرکاری دفاتر بھی شامل ہیں۔ بی بی سی کے صحافی ہیوگو بچیگا براہ راست خبریں نشر کر رہے تھے۔ جب حملہ ہوا تو ان کے مائیکروفون پر ایک میزائل فائر ہونے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے کی آواز آئی۔ یوکرین پارلیمنٹ کی رکن لیسیا واسیلینکو نے ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی، جس میں دکھایا گیا ہے کہ وسطی کیف میں کیف نیشنل یونیورسٹی کی مرکزی عمارت کے قریب کم از کم ایک دھماکہ ہوا۔ انہوں نے پوچھا کہ روس کسے نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے؟ قومی یونیورسٹی؟ پارک؟ یا کھیل کا میدان؟ وزیر خارجہ مسٹر کلیورلی نے کیف میں اپنے ہم منصب دمیٹرو کولیبا کو برطانیہ کی جاری اخلاقی اور عملی حمایت کی پیشکش کی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ روس کا یوکرین کے شہری علاقوں پر میزائل داغنا ناقابل قبول ہے۔ یوکرین کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 75 میزائل داغے گئے، جن میں سے 41 کو مار گرایا گیا۔