یونان کا ترکی پرفضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام، انقرہ سے احتجاج
ایتھنز،مئی ۔ یونانی وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا ہے کہ ترکی کے جنگی طیاروں نے یونانی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی ہے جس پر یونان نے ترکی سے سخت احتجاج کیا ہے۔ایک وزارتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ نکوس ڈینڈیاس کے حکم سے وزارت کے سیکریٹری جنرل تھیمسٹوکلیس ڈیمیریس نے ایتھنز میں ترک سفیر سے احتجاج اور انہیں بتایا کہ ترکی کے دو لڑاکا طیاروں نے یونان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔وزارت خارجہ کے بیان کے متن کے مطابق دونوں ترک طیارے شمال مشرقی یونان میں یونان-ترک سرحد کے قریب واقع بندرگاہ الیگزینڈروپولس کے قریب 2.5 ناٹیکل میل اندر داخل ہوئے۔وزارت خارجہ نے اسے ترکی کی اشتعال انگیزی میں واضح اضافہ قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے حربے’نیٹو‘ کی ہم آہنگی کو نقصان پہنچا کر بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کا باعث سکتے ہیں۔ یہ ایک نازک وقت ہے جس میں یورپی یونین کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں۔وزارت خارجہ نے کہا کہ الیگزینڈروپولس نیٹو افواج کی نقل و حمل کے لیے ایک اہم بندرگاہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں، یورپی یونین، نیٹو اور اقوام متحدہ کو اس واقعے سے آگاہ کرے گی۔ایتھنز اور انقرہ جو نیٹو کے اتحادی ہیں مگر نیٹو کے ان دو ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے کشیدگی چلی آ رہی ہے۔حالیہ برسوں میں مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کی ڈرلنگ کی کوششوں کی وجہ سے ایتھنز کے ساتھ تعلقات مزید خراب ہوئے ہیں۔