یورپ سے امریکہ تک میخائل گورباچوف کی رحلت پر عالمی رہنماؤں کا اظہار غم

ماسکو/نیویارک،اگست۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یو این کی جانب سیان کے خاندان، روسی فیڈریشن کے عوام اور حکومت سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک ایسے منفرد سیاست دان تھے جنہوں نے تاریخ کا رخ موڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ انیس سو نوے میں نوبیل امن انعام وصول کر تے ہوئے گورباچوف نے کہا تھا،’امن مماثلت کا اتحاد نہیں ہے، بلکہ تنوع میں متحد ہو نا ہے۔‘ اور اقوام متحدہ کے سربراہ کے مطابق، ’انہوں نے اپنی اس بصیرت کو مزاکرات کی کوشش، اصلاحات، شفافیت اور تخفیف اسلحہ کے لئے استعمال کیا۔ادھر امریکہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جانب سے جاری ایک بیان میں سابق سوویت رہنما کی موت پر اظہار افسوس کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا، ’میخائل گورباچوف ایک قابل ذکر بصیرت والے انسان تھے۔ ہم ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں۔‘سوویت یونین کے انہدام کے وقت امریکہ کے وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز جیمس بیکر نے کہا کہ تاریخ میخائل گورباچوف کو ایک ایسے عظیم رہنما کے طور پر یاد رکھے گی جس نے ایک عظیم ملک کو جمہوریت کے راستے پر گامزن کیا۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ سرد جنگ کے خاتمے کے حوالے سے وہ گورباچوف کی ہمت اور ایمانداری کے معترف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ایسے وقت میں جب یوکرین میں پوٹن نے جارحانہ کارروائی کی ہے، سوویت سماج کو کھولنے کا ان کا انتھک عزم ہم سب کے لیے ایک مثال ہے۔سابق سوویت رہنما کی موت کے اعلان کے بعد یورپی یونین کے متعدد رہنماؤں نے میخائل گورباچوف کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے گورباچوف کو ایک قابل اعتماد اور قابل احترام رہنما قرار دیا جس نے آہنی پردے کو اتارنے میں مدد کی تھی۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، آسٹریا کے چانسلر کارل نیامر اور ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے بھی میخائل گورباچوف کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل ہیں۔

Related Articles