ہندوستان مصر اسٹریٹجک پارٹنرشپ قائم کرے گا

نئی دہلی، جنوری۔ہندوستان اور مصر نے اپنے دو طرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کرنے اور ثقافتی اور تہذیبی تبادلوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ سائبر سیکورٹی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نوجوانوں کے امور اور نشریات کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا آج عہد کیا ہے۔ یہ عہد وزیر اعظم نریندر مودی اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان حیدرآباد ہاؤس میں ہونے والی دو طرفہ میٹنگ میں کیا گیا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی یاد میں خصوصی طور پر شائع ہونے والے ڈاک ٹکٹوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان 5 یادداشت مفاہمت دستخط اور تبادلہ کیا گیا، جس میں سائبر سیکیورٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثقافتی تبادلے، نوجوانوں کے امور میں تبادلے، نشریات کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے کی تجاویز شامل ہیں۔مصری صدر مسٹر السیسی اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے، مسٹر مودی نے ملاقات کے بعد اپنے پریس بیان میں کہا، کل، مصر کے صدر ہمارے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ یہ پورے ہندوستان کے لیے فخر اور خوشی کی بات ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ مصری فوج کا ایک دستہ پریڈ میں حصہ لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور مصر دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ہیں۔ ہمارے درمیان ہزاروں سالوں سے ایک مسلسل رشتہ ہے۔ چار ہزار سال سے زیادہ پہلے مصر کے ساتھ تجارت گجرات کی بندرگاہ لوتھل کے ذریعے ہوتی تھی اور دنیا میں مختلف تبدیلیوں کے باوجود ہمارے تعلقات مستحکم رہے۔ اس سال ہندوستان نے اپنی جی-20 صدارت کے دوران مصر کو مہمان ملک کے طور پر مدعو کیا ہے، جو ہماری خصوصی دوستی کو ظاہر کرتا ہے۔آج کی میٹنگ میں مسٹر مودی نے کہا کہ ہم نے اپنی دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرنے اور انسداد دہشت گردی آپریشنز میں معلومات اور لیڈز کے تبادلے کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان اور مصر کو دہشت گردی پر تشویش ہے۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے سخت کارروائی کی جانی چاہیے اور اس کے لیے ہم عالمی برادری کو خبردار کرنے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وبا کے دوران ہم نے دونوں ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔ ہمارے درمیان مشترکہ مشقوں، تربیت اور صلاحیت سازی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم سائبر اسپیس میں انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ ہم نے فارما چین اور سپلائی چین کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے جو کووڈ کے دوران اور اس کے بعد یوکرین کے بحران کی وجہ سے متاثر ہوا تھا۔مسٹر مودی نے کہا، ’’دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک کوآرڈینیشن پورے خطے میں امن اور خوشحالی میں مدد کرے گا۔ لہذا، آج کی ملاقات میں، صدر سیسی اور میں نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح تک بلند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان-مصر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے تحت، ہم سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور سائنسی شعبوں میں مزید جامع تعاون کے لیے ایک طویل مدتی فریم ورک تیار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر فیصلہ کیا کہ اگلے 5 سالوں میں اپنے ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو 12 بلین ڈالر تک لے جائیں گے۔اس موقع پر مصر کے صدر مسٹر السیسی نے کہا کہ ہم نے مختلف شعبوں میں موجودہ تعاون کو بڑھانے اور نئے شعبوں میں شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ ہم نے اپنے شعبوں میں خاص طور پر سرمایہ کاری، اعلیٰ تعلیم، کیمیکل، فارماسیوٹیکل انڈسٹری وغیرہ میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ دہلی اور قاہرہ کے درمیان فضائی خدمات کو وسعت دی جائے تاکہ سیاحت کو فروغ دیا جاسکے۔انہوں نے کہا، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں بات کی اور موسمیاتی تبدیلی پر فریقین کے 27ویں اجلاس (COP-27) پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے مصر اور ہندوستان کے درمیان سیکورٹی تعاون پر بھی بات کی۔ میں نے مسٹر مودی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مصر کو آنے والے جی-20 سربراہی اجلاس کے مہمان ملک کے طور پر مدعو کیا۔مسٹر مودی کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، میں نے 2015 میں نیویارک میں وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی تھی اور ان پر پورا بھروسہ تھا۔ میں جانتا تھا کہ وہ اپنے ملک کو آگے لے جائیں گے ۔ میں نے پی ایم مودی کو اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے قاہرہ آنے کی دعوت دی ہے۔

Related Articles