کھجور کی شاخوں سے بجلی کے جدید نظام تک مسجد نبویؐ میں روشنی کا سفر
مدینہ منورہ،فروری۔مسجد نبویؐ کی تاریخ کی طرح اس میں روشنی سے متعلق انتظامات کی بھی طویل تاریخ ہے۔ رسول اللہ ؐ کے دورِ پْرانوار سے آج تک مسجد نبوی میں روشنی کا عمل کئی مراحل سے گذرا ہے۔ایک وقت تھا کہ مسجد نبویؐ اور اس کیاطراف کو کھجور کی ٹہنیوں کو جلا کرروشنی کا انتظام کیا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ مسجد نبویؐ میں روشنی کے حوالے سے جدت اور تبدیلی آتی رہی۔ آج مسجد نبویؐ جدید برقی فانوسوں اور برقی قمقموں سے جگمگا رہی ہے۔ اس وقت مسجد نبویؐ میں نمازیوں کی راحت و سکون کے لیے 20,450 لائٹنگ یونٹس نصب ہیں جو رات کیا دن کو بھی مسجد نبویؐ کو بعقہ نور بنائے رکھتے ہیں۔مدینہ منورہ کی تاریخ کے ماہر انجینیر حسان طاہر نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیے ایک انٹرویو میں وضاحت کی کہ مسجد نبویؐ کو روشن کرنے کا آغاز اس وقت ہوا جب اسے تعمیر کیا گیا تھا۔حسان طاھر نے مزید کہا کہ مسجد نبویؐ اور اس کے گردونواح کو کھجور کے درختوں کی خشک شاخوں اور اس کے پتوں کو جلا کر روشنی کا انتظام کیا جاتا تھا۔ مسجد نبویؐ میں روشنی کے عمل میں پہلی جدت اس وقت آئی جب لکڑی جلانے کے بجائے مسجد نبوی میں چراغ لگائے گئے۔ چراغوں کا اہتمام صحابی حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے کیا۔ اس پر رسول اللہ ؐ نے حضرت تمیم الداری سے فرمایا کہ ’آپ نے ہماری مسجد کو روشن کیا، اللہ تمہیں روشن رکھے‘۔حسان طاھر نے کہا کہ موم بتیوں، لالٹینوں اور ضروری تیلوں اور شمع دانوں کے ذریعے تاریخی طور پر مسجد میں روشنی کی ترقی کا عمل بتدریج جاری رہا۔انہوں نے بتایا کہ دوسری تاریخی پیشرفت سنہ 1326 ہجری میں ہوئی جب پہلی بار مسجد نبویؐ کو بجلی سے روشن کیا گیا۔حسان طاہر نے بتایا کہ مسجد نبویؐ کو بجلی سے روشن کرنے کے لیے ایک خصوصی سٹیشن بنایا گیا تھا جس میں دو الیکٹرک جنریٹر تھے جن میں سے ہر ایک کی صلاحیت دس کلوواٹ تھی۔ ایک کوئلے پر اور دوسرا مٹی کے تیل پر چلتا۔ ان جنریٹروں کو پہلے باب المجیدی کے پاس نصب کیا گیا تھا۔ وہاں سے روشنی تاروں کے ذریعیلیمپوں تک پہنچائی گئی تھی۔ پہلی بار مسجد نبویؐ میں پچیس شعبان 1326 ھ کو بجلی کا بلب روشن ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم آج مسجد نبویؐ کو دیکھتے ہیں اور خوشحال سعودی دور میں اس کے تمام تعمیراتی پہلوؤں میں اس کی حیرت انگیز ترقی کا مشاہدہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ مسجد نبویؐ کی لائٹننگ بہترین عالمی معیار کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مسجد نبویؐ اور اس کے صحنوں اور سہولیات میں مختلف اشکال، سائز اور برقی طاقت کے لائٹنگ یونٹس کی ایک خوبصورت اور ہم آہنگ تقسیم نظر آتی ہے۔مسجد نبویؐ کے امور کے لیے جنرل پریزیڈنسی ایجنسی نے بتایا کہ مسجد نبویؐ میں تقریباً 20,450 لائٹنگ یونٹس ہیں جو مسجد کے تمام حصوں پر پھیلے ہوئے ہیں۔