کملا ہیرس کا کوریائی ممالک کے درمیان غیر فوجی زون کا دورہ کیا
واشنگٹن /سیول،ستمبر ۔ امریکی اور جنوبی کوریا کے حکام نے کہا ہیکہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس کل جمعرات کو دونوں کوریائی ممالک کو الگ کرنے والے غیر فوجی زون کا دورہ کریں گی تاکہ جنوبی کوریا کی سلامتی کے لیے واشنگٹن کے عزم کو ظاہر کیا جا سکے۔منگل 27 ستمبر کو اس دورے کا اعلان شمالی کوریا کی جانب سے سمندر میں ایک بیلسٹک میزائل داغے جانے کے چند دن بعد ہوا ہے، جس میں صدر جو بائیڈن کی شمالی کوریا کے رہ نما کم جونگ کے ساتھ بات چیت کی کوششوں کی ناکامی کی وجہ سے ممکنہ جوہری تجربے کے خدشات کے درمیان ہوا ہے۔جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈوک سو نے ٹوکیو میں امریکی نائب صدر سے ملاقات کے دوران عوامی طور پر دورے کی تصدیق کی اور بعد میں ایک امریکی اہلکار نے بھی اس کی تصدیق کی۔امریکی نائب صدر منگل کو سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے امریکی صدارتی وفد کی سربراہی میں ٹوکیو میں ہوں گی۔امریکی اہلکار نے کہا کہ کوریا کی جنگ بندی کے تقریباً 70 سال بعد یہ دورہ شمالی کوریا کی طرف سے کسی بھی خطرے کے پیش نظر سیول اور واشنگٹن کے درمیان اتحاد کی مضبوطی کی تصدیق کرے گا۔اہلکار نے مزید کہا کہ کملا ہیرس غیر فوجی زون کا دورہ کریں گی، فوجیوں سے ملاقات کریں گی اور امریکی رہ نماؤں سے آپریشنل بریفنگ حاصل کریں گی۔ یہ پیش رفت امریکی اور جنوبی کوریا کے فوجیوں کی مشترکہ قربانی کی عکاسی کرے گا اور جنوبی کوریا کی سلامتی کے لیے پختہ عزم کا اعادہ کرے گا۔ہان نے کہا کہ آپ کا غیر فوجی زون اور سیول کا دورہ جزیرہ نما کوریا کی سلامتی اور امن کے لیے آپ کے مضبوط وابستگیوں کی علامتی علامت ہو گا۔غیر فوجی زون کو اکثر دنیا میں سرد جنگ کی آخری سرٍحد کے طور پر بیان کیا جاتا ہے اور یہ کوریائی جنگ (1950-1953) کے بعد سے موجود ہے، جس کا خاتمہ امن معاہدے کے بجائے جنگ بندی کے ساتھ ہوا۔شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ امریکا اور جنوبی کوریا پر معاندانہ موقف اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے دفاع کا خود مختار حق محفوظ رکھتا ہے۔