کسی نے سر ڈھانپنے یا اسکارف اتارنے پر مجبور کیا تو احتجاج کرونگی، ملالہ
لندن ،مارچ۔ ملالہ یوسفزئی نے خواتین کے لباس کے انتخاب پربحث کرنے والوں کو اس کے بجائے بڑے مسائل پرتوجہ مرکوزکرنے کا مشورہ د یتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں بتانا بند کریں کہ کیا پہننا چاہئے، اگر کوئی مجھے سر ڈھانپنے پرمجبورکرے گا تو میں احتجاج کروں گی، اگرکوئی مجھے اسکارف اتارنے پرمجبورکرتا ہے تومیں احتجاج کروں گی۔انسٹاگرام پرانہوں نے اپنے آرٹیکل کا لنک شیئرکرتے ہوئے لکھا ، برسوں پہلے میں نے اپنی کمیونٹی میں خواتین کوبر قع پہننے پرمجبورکرنے والے طالبان کیخلاف بات کی تھی اورگزشتہ ماہ میں نے لڑکیوں کو سکول میں حجاب اتارنے پرمجبورکرنے والے بھارتی حکام کے خلاف بات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ تضادات نہیں ہیں، دونوں صورتوں میں خواتین کے ساتھ غیرمناسب سلوک کیا جارہا ہے، اگر کوئی مجھے سر ڈھانپنے پرمجبورکرے گا تو میں احتجاج کروں گی، اگرکوئی مجھے اسکارف اتارنے پرمجبورکرتا ہے تومیں احتجاج کروں گی۔انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کی مرضی ہے کہ وہ برقع پہنیں یا بکنی ، کسی اورکو یہ حق حاصل نہیں کہ انہیں حکم دے۔ انہوں نے کہا کہ آئیں انفرادی آزادی، خود مختاری، تشدد کو روکنے کے بارے میں، تعلیم اور آزادی کے بارے میں بات کریں۔