کرکٹر ٹیمی بیمونٹ یکساں معاوضے سے زیادہ اہم کس چیز کو سمجھتی ہیں؟
کراچی،مارچ۔انگلینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کی پلیئر ٹیمی بیمونٹ نے کہا ہے کہ میری نظر میں یکساں معاوضوں سے زیادہ اہم یکساں مواقع ہیں، ابھی یکساں معاوضے کی ضرورت نہیں، خواتین کرکٹرز کو مرد کرکٹرز کے برابر سہولیات، مواقع اور میچز دیے جانے چاہیے۔جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹیمی بیمونٹ نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار کرکٹ کھیلنے کا تجربہ کافی اچھا رہا، خوشی کی بات ہے کہ پاکستان بھی خواتین کی لیگ شروع کررہا ہے، اس طرح کی لیگز سے نیا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ویمن کرکٹ کو بھی اپنے گھر میں ہیروز ملنے لگی ہیں، پہلے صرف ندا ڈار اور بسمہ تھیں، اب فاطمہ، عائشہ اور منیبہ بھی ہیں، ان کو دیکھ کر 7، 8 سال کی بچیوں کو بھی شوق ہوگا کہ وہ بھی ان جیسی بنیں۔ٹیمی بیمونٹ نے مزید کہا کہ فاطمہ ثنا بھی زبردست بولر ہیں، انہیں بس اپنی کارکردگی میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین کرکٹ کے فروغ کیلئے لیگز کا انعقاد بہت ضروری ہے، جن ملکوں نے خواتین لیگز شروع کی ان کے نئے پلیئرز نے اچھا پرفارم کیا، لیگز کھیل کر پلیئرز کو پریشر کا اندازہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیگ کرکٹ سے خواتین کو بھی کرکٹ میں کیرئیر بنانے کا موقع ملے گا، انگلینڈ کی ایلیس کیپسی کی مثال ہے موجود ہے جو اب زبردست بیٹنگ کرتیں ہیں، اگر لیگز نہ ہوں اور ایک پلیئر وقت پر ڈیبیو نہ کرپائے تو اسے دوسرا کیرئیر اپنانا پڑتا ہے۔نوجوان پلیئرز کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز غلطی کرنے سے نہ گھبرائیں، نئی چیزوں کی کوشش کریں گی تو ہی اس پر عبور حاصل کرپائیں گی، یہ خوف نکال دیں کہ نیا شاٹ ٹرائی کرنے پر آؤٹ ہوجائیں گی، ایک دو بار آؤٹ ہوں گی لیکن اس کے بعد وہی شاٹ کمال کا کھیلیں گی۔