ڈاکٹرز سے اپائنٹمنٹ ملنے میں دشواری، بیمار خود اپنی دوا تجویز کرنے لگے
لندن ،جنوری۔ایک نئی ریسرچ سے ظاہرہواہے کہ ڈاکٹروں سے اپائنٹمنٹ ملنے میں دشواری کی وجہ سے بیمار خود اپنی دواتجویز کرنیپر مجبور ہورہے ہیں ،سوانتا کام روس کی جانب سے کئے گئے ایک سروے سے پتہ چلاکہ گزشتہ 12ماہ کے دوران کم وبیش 25فیصد افراد نے ذاتی طورپر جی پی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے،جبکہ بعض لوگوں کو ڈاکٹروں سے معائنہ کرانے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ سروے کے مطابق جو لوگ ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ حاصل نہیں کرسکے ان میں سے 16فیصد نے یا تو خود اپنی تجویز کردہ استعمال کی یا کسی ایسے فرد سے رجوع کیا جو اس کا اہل نہیں تھا۔لبرل ڈیموکریٹس نے جنھوں نے یہ سروے کرایا تھا اس صورت حال کو قومی اسکینڈل قرار دیا اور برسوں کی بدانتظامی اور چشم پوشی کا نتیجہ قرار دیا ہے، 2,000افراد سے کئے گئے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ سال 72فیصد افراد نے ڈاکٹر وں سے براہ راست ملاقات کرنے کی کوشش کی ان میں سے 43فیصد اپنی کوشش میں کامیاب ہوئے ،جو لوگ ڈاکٹروں سے اپائنٹمنٹ نہیں لے سکے ان کا کہناہے کہ وہ تکلیف میں مبتلا تھے لیکن ڈاکٹر نے ان کا معائنہ کرنے میں تاخیر کی جبکہ 31فیصد نے ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ لینے کی کوششیں ترک کردیں،ان میں سے 24فیصد نے بتایا کہ انھوں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ہی آن لائن دوائیں منگا کر استعمال کرلیں جبکہ 19فیصد ہسپتالوں کے ہنگامی علاج کے شعبے میں چلے گئے۔11فیصد نے پرائیوٹ کنسلٹیشن کیلئے رقم ادا کی جب کہ 10فیصد نے جی پی سے ملاقات کیلئے طویل فاصلہ طے کیا۔لب ڈیم کے قائد سر ایڈ ڈیوے نے کہا کہ حکومت مزید ڈاکٹروں کے تقرر کے حوالے سے اپنے وعدے مسلسل توڑ رہی ہے انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزید کم از کم 8,000 جی پیز کاتقرر کیاجائے۔