چمن سرحد ایک ہفتے سے زیادہ وقت کے بعد دوبارہ کھلے گی
کوئٹہ، نومبر۔ افغانستان سے متصل چمن سرحد کو دوبارہ کھولنے کے لئے پاکستان نے مشروط رضامندی ظاہر کی ہے۔ فرینڈ شپ گیٹ پرفرنٹیئرکارپس کے افسران پر افغان فریق کی جانب سے فائرنگ کے بعد ایک ہفتے سے زائد عرصے سے بند ہے۔چمن کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری نے اتوار کے روز میڈیا کو بتایا کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحد کو کھولنے اورمذاکرات کے بعد اس فیصلے سے چمن کی سول ملٹری رابطہ کمیٹی کو آگاہ کر دیا گیا ہے، جس نے پیر سے سرحد کو تجارت اور سفر کے لیے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔حکام نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پاکستان کسٹمز کے امیگریشن دفاتر بھی کھولے جائیں گے۔مسٹر زہری نے کہا کہ میٹنگ کے دوران افغان طالبان کے حکام نے 13 نومبر کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستانی حکام کو یقین دلایا کہ اس واقعے کو انجام دینے والے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی جانب سے فائرنگ کے بعد پاکستان نے فرینڈشپ گیٹ بند کر دیا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔چمن کے ڈپٹی کمشنر زہری نے غیر معینہ مدت تک سرحد بند ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے کہا، ’’ایک شخص افغان سرحد سے فرینڈ شپ گیٹ پر پاکستانی سرحد میں گھس آیا اور گیٹ پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کر دی، درانداز نے بھی فائرنگ کی جس میں ایک فوجی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے فوراً بعد افغان اہلکاروں نے پاکستانی فورسز پر فائرنگ کردی، جس پر جوابی کارروائی کی گئی اور فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔